خرچ کیا جا سکتا ہے۔ آجکل ایسے واقعات بکثرت ہوتے ہیں مگر مسلمانوں کی کوئی توجہ نہیں ہے ا لا ما شا ء اللّٰہ دعوت قبول کرنا،بیمار کی عیادت کرنا یہ بھی مسنون افعا ل ہیں ﴾
646۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ولیمہ کا وہ کھانا بد ترین ہے جس میں صرف ما لداروں کو دعوت دی جائے اور محتاجوں کو نہ بلایا جائے اور جس نے ولیمہ کی دعو ت قبول کرنے سے انکار کیا اس نے اﷲتعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی۔
﴿وضاحت:ہدیہ اور دعوت سے میل جول پیدا ہوتا ہے اور دین و دنیا کی بھلائیاں میل جول اور اتفاق میں منحصر ہیں۔ جن لوگوں نے تقویٰ اسے سمجھا کہ لوگوں سے دور رہا جائے اور کسی کی بھی دعوت قبول نہ کی جائے یہ تقویٰ نہیں ہے بلکہ خلافِ سنت ہے﴾
647۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر مجھے بکری کے کھر(پائے)کی دعوت دی جائے تو میں اسے بھی قبول کرو ں گا اور اگر مجھے کھر (پائے) ہدیہ میں دیئے جائیں تو میں اسے بھی قبول کروں گا۔
﴿وضاحت:جتنا بھی معمولی تحفہ ہو میں لے لو ں گا کسی مسلمان کی دل شکنی نہ کروں گا۔یہی وہ اخلاق حسنہ تھے جس کی بنا پر اﷲتعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اِ نَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ (68:4)
سے نوازا۔غریبوں کی دعوت میں نہ جانا،غریبوں سے نفرت کرنا،یہ تکبّرہے متکبر لوگ اﷲتعالیٰ کے نزدیک مچھر سے بھی ز یادہ ذلیل ہیں ﴾
648۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہاکہ رسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں اور بچوں کو کسی شادی سے آتے ہوئے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوشی کے مارے جلدی سے کھڑے ہو گئے اور فرمایا یا اﷲ! (آپ گواہ رہئے)تم لوگ سب لوگوں سے زیادہ مجھے محبوب ہو۔﴿وضاحت:اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورتیں اور بچے بھی اگر ولیمے کی د عو توں میں بلائے جائیں تو ان کو بھی جانا چاہئے۔ بشرطیکہ کسی فتنہ کا ڈر نہ ہو لیکن عورتوں کا دعوت میں اپنے خا و ند کی اجازت کے بغیر جانا ٹھیک نہیں ہے﴾
649۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو شخص ا ﷲ اور قیامت پر ایمان رکھتا
|