Maktaba Wahhabi

204 - 308
پالتو گدھے کے گوشت سے جنگ خیبر کے زمانہ میں منع فرمادیا تھا۔ 636۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔’’ بیوہ کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے اسی طرح دوشیزہ(کنواری)کا نکاح بھی اس کی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے‘‘۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! کنواری اجازت کیسے دے گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا : ’’اس کی اجازت بس یہی ہے کہ وہ سن کرخاموش ہو جائے۔‘‘(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) ﴿وضاحت:رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیوہ یا طلاق یافتہ کے لئے ا مر اور کنواری کے لئے اِذ ن کا لفظ استعمال کیا ہے امر سے مراد یہ ہے کہ وہ زبان سے واضح طور پر اپنی رضامندی کا اظہار کرے جبکہ اِذ ن میں زبان سے کہنا ضروری نہیں بلکہ اس کی خاموشی کو ہی رضا کے مترادف قرار دیا گیا ہے ﴾ 637۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیاکہ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! کنواری لڑکی تو شرم کرتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کا خاموش ہو جانا ہی رضا مندی ہے۔ ﴿وضاحت:کنواری اگر دریافت کرنے پر خاموش نہ رہے بلکہ صراحتاً انکار کردے تو نکاح جائز نہ ہو گا۔ بعض نے یہ بھی کہا کہ کنواری کو علم ہو نا چاہیے کہ اس کی خاموشی ہی اس کی اجازت ہے﴾ 638۔حضرت خنساء بنت خدام رضی اللہ عنہا نے کہاکہ ان کے باپ نے ان کا نکاح کردیا اور وہ بیوہ تھیں اور یہ دوسرا نکاح اسے ناپسند تھا آخر کار وہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکے باپ کا کیا ہوا نکاح فسخ کرنے کا اسے اختیار دے دیا۔ ﴿وضاحت:اگر چہ حدیث میں بیوہ عورت کا ذکر ہے تاہم حکم عام ہےکہ عورت کی مرضی کے خلاف نکاح جائز نہیں ہے۔(فتح الباری)﴾ 639۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے سودے پر سودا کرے اسی طرح کوئی شخص اپنے مسلمان بھائی کے پیغام نکاح پر اپنے لئے پیغام نکاح دے یہاں تک کہ پہلا شخص نکاح کا ارادہ ترک کردے یا اسے پیغام دینے کی اجازت دے (عن ابن عمر رضی اللہ عنہما ) 640۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہاکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ بد گمانی سے بچتے رہو کیونکہ بد
Flag Counter