اجازت نہ دیں گے میں اجازت نہ دوں گی کیونکہ ان کے بھائی ابو قعیس نے مجھے دودھ نہیں پلایا ہے بلکہ اس کی بیو ی نے مجھے دودھ پلایا ہے۔پھر جب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو میں نے عرض کیا:۔’’ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! ابو قعیس کے بھائی افلح نے مجھ سے اندر آنے کی اجازت مانگی تھی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت کے بغیر اسے اجازت دینے سے انکار کر دیا۔‘‘رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’ تم نے اپنے چچا کو اندر آنے کی اجازت کیوں نہ دی؟‘‘ میں نے عرض کی: ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم !مرد نے تو مجھے دودھ نہیں پلایا بلکہ ابو قعیس کی بیوی نے پلایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں ان کو آنے کی اجازت دو کیونکہ وہ تمہارے چچا ہیں۔‘‘﴿وضاحت :جتنے رشتے خون کی و جہ سے حرام ہیں وہ دودھ کی و جہ سے بھی حرام ہیں مثلاً رضاعی چچا اور رضاعی ماموں سب محرم ہیں اور ان سے پردہ نہیں ہے﴾
593۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ کچھ مشرکین نے زنا اورقتل و غارت کثرت سے کیا پھر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے :’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ کہتے ہیں اور جس کی دعوت دیتے ہیں وہ بہت اچھا ہے اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بتلا دیں کہ جو گناہ ہم کر چکے ہیں وہ (اسلام لانے سے)معاف ہو جائیں گے تو اس وقت یہ آیت نازل ہوئی:(ترجمہ) ’’ وہ لوگ جو اﷲ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کو معبود بنا کر نہیں پکارتے اور حق کے علاوہ کسی نفس کو قتل نہیں کرتے جسے اﷲ نے حرام کیا ہے اور نہ ہی زنا کرتے ہیں .‘‘(25:68) اور یہ آیت بھی نازل ہوئی:(ترجمہ)
’’ اے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم ! میری طرف سے لوگوں کو بتا دو کہ اے میرے بندوں !جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے اﷲتعالیٰ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں بے شک اللہ تعالیٰ تمام گناہوں کو معاف کردیتا ہے بیشک وہ بڑا معاف کرنے والا بے حد مہربان ہے ‘‘ (39:53)
﴿وضاحت :اس آیت میں ہے کہ سچی توبہ کرنے سے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔جو شخص صدق دل سے توبہ کرلے اور اپنے کردار کی اصلاح کرلے تو اس کی تمام برائیاں نیکیوں میں بدل دی جائیں گی(فتح الباری)مزید تفصیل کے لئے پڑھئے تفسیر(26:70۔71)﴾
|