﴿وضاحت : حدیث میں ہے کہ میدانِ محشرمیں تین طرح کے لوگ ہونگے کچھ سواریوں پر ہونگے کچھ پید ل چلیں گے جبکہ کچھ منہ کے بل چل کر اللہ رب العزت کے حضورپیش ہونگے( فتح ا لبا ری)﴾
590۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ اللہ تعا لیٰ کا ارشاد گرامی ہے :
’’ میں نے اپنے نیک بندوں کیلئے ایسی نعمتیں تیار کر رکھی ہیں جنہیں کسی آنکھ نے دیکھا نہیں اور کسی کان نے سنانہیں اور کسی آدمی کے دل پرانکا خیال تک بھی نہیں گزرا اور کئی طرح کی نعمتیں میں نے تمہارے لئے ذخیرہ کر رکھی ہیں جو دنیاکی نعمتوں سے افضل اور اعلیٰ ہیں اِنکا ذکر چھوڑ دوگے (کیونکہ وہ تو اِنکے مقابلہ میں بے حقیقت ہیں )‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی :۔ (ترجمہ)’’پھر جو کچھ (اللہ تعالیٰ)آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان ان کے اعمال کی جزا میں ان کے لیے چھپا کر رکھا گیا ہے۔ اس کی کسی متنفس کو خبر تک نہیں ہے۔‘‘ (32:17)
591۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ مجھے ان عور توں کے خلاف بہت غیرت آتی تھی جو اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہبہ کر دیتی تھیں اورمیں کہا کرتی تھی کیا عورت بھی اپنے آپ کو ہبہ کر سکتی ہے؟ پھر جب اﷲ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی:(ترجمہ) ’’ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کو یہ بھی اختیار ہے کہ جس بیوی کو چاہو علیحدہ رکھو اور جسے چاہو اپنے پاس رکھو اور جس کو آپ نے علیحدہ کردیا ہو اگر اس کو پھر اپنے پاس طلب کرو تو آپ پر کوئی گناہ نہیں۔‘‘(33:51) ا س وقت میں نے اپنے دل میں کہامیں دیکھتی ہوں کہ اﷲ تعالیٰ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش کے موافق جلد ہی حکم جاری فرما دیتے ہیں....﴿ وضاحت : جن عورتوں نے اپنے آپ کو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہبہ کرنے کی پیشکش کی وہ ایک سے زائد ہیں ان میں خولہ بنت حکیم، ام شریک، فاطمہ بنت شریک اور زینب بنت خذیمہ رضی اللہ عنہن بھی شامل ہیں ( فتح الباری) ﴾
592۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ پردہ کا حکم اترنے کے بعد ابو قعیس کے بھائی افلح نے میرے پاس آنے کی اجازت طلب کی تو میں نے کہا کہ جب تک رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم
|