رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس وقت یہی کہا تھا جب منافقین نے افواہ پھیلائی کہ کفار نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لڑنے کے لیے بہت سے لوگ جمع کئے ہیں۔ لہٰذا ان سے ڈرتے رہو یہ خبر سن کر صحابہ ث کا ایمان اور بڑھ گیا۔ انہوں نے بھی یہی کہا کہ ہمیں اﷲ تعا لیٰ ہی کافی ہے جو اچھا کام کرنے والا ہے۔
﴿ وضاحت :ایک روایت میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب تم کسی خطرناک معاملہ سے دوچار ہو جاؤ تو حَسْبُنَا ا للّٰہُ وَ نِعْمَ ا لْوَکِیْلُ (3:173) ’’ ہمیں (ہر مشکل اور پریشانی میں)اﷲ تعا لیٰ ہی کافی ہے جو اچھا ہے‘‘ پڑھا کرو (فتح الباری) ﴾
585۔حضرت ا بن زبیر رضی اللہ عنہ نے فرما یا کہ اس آیت کریمہ خُذِ الْعَفْوَ وَاْمُرْبِالْعُرْفِ (7:199) ’’معاف کر دیجئے اور نیکی کا حکم دیجئے ‘‘ اس آیت میں اﷲ تعالیٰ نے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو عفو و درگزر کرنے اور معاف کر دینے کا حکم دیا ہے۔
﴿ وضاحت : آپ بھی یہی دونوں کام کیجئے۔ یہ اﷲ کریم کا حکم ہے ﴾
586۔حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ ظالم کو کچھ مہلت دیتا ہے لیکن جب پکڑ لیتا ہے تو اسے چھوڑتا نہیں۔حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کی تلاوت فرمائی : ’’اور تمھارا پروردگار جب نافرمان بستیوں کو پکڑتا ہے تو اس کی پکڑ اِسی طرح کی ہوتی ہے یقینا اس کی پکڑ بڑی سخت ہے۔‘‘ (11:102)
﴿وضاحت :آج بھی اﷲ رب ا لعزت ظالموں اور ظالم قوموں کو مہلت دیتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہ سمجھنا چاہئے کہ ظالم دنیا میں عیش کر رہے ہیں یہ صرف ایک قلیل عرصہ کے لئے ہے پھر شدید عذاب الہی ہے﴾
587۔انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم یوں دعا فرمایا کرتے تھے
اَ للّٰھُمَّ اِ نِیْٓ اَعُوْذُبِکَ مِنَ ا لْبُخْلِ وَالْکَسْلِ وَ اَ رْ ذَ لِ ا لْعُمْرِ
وَ عَذَ ابِ ا لْقَبْرِ وَ فِتْنَۃِ ا لدَّ جَّا لِ وَ فِتْنَۃِ ا لْمَحْیَا وَ ا لْمَمَا تِ
|