Maktaba Wahhabi

186 - 308
کھجوریں یا ایک یا دولقمے دربدر پھرنے پر مجبورکرتے ہوں بلکہ مسکین وہ شخص ہے جو کسی سے سوال نہ کرے۔ اگر تم مطلب سمجھنا چاہو تو اس آیت کو پڑھو۔ (ترجمہ)’’ وہ لوگوں سے چمٹ کر سوال نہیں کرتے۔‘‘(2:273) ﴿وضاحت : مخلوق سے سوال کرنے کے بجائے اﷲ تعالیٰ سے سوال کرنا چاہیے اور ہمیں ایسے لوگوں کو تلاش کرکے زکوٰۃ و خیرات دینا چاہیے﴾ 583حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان کے پاس دو عورتیں ایک مقدمہ لائیں جو ایک مکان میں سلائی کرتی تھیں۔ان میں سے ایک اس حالت میں باہر نکلی کہ سُوا(بڑی اور موٹی سوئی) اس کے ہاتھ میں پیو ست تھا۔اس نے دوسری کے خلاف(اسکا) دعویٰ کر دیا دونوں کا مقدمہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس لایا گیا۔انھوں نے کہاکہ(جب آپ سے میں نے اس کے بارے میں پوچھا تو) رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ محض لوگوں کے دعویٰ کی بنا پر ان کے حق میں اگر فیصلہ کر دیا جائے تو لوگوں کے جان اور مال تلف ہوجائیں گے۔ لہذا اس دو سری عورت کو اﷲکی یاد دلاؤ اور یہ آیت پڑھ کر سناؤ : (ترجمہ)’’بیشک جو لوگ اﷲ تعالیٰ کے عہد و پیمان اور اپنے قول و اقرار کو تھوڑی سی قیمت کے بدلے فروخت کر دیتے ہیں ایسے لوگوں کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہے ‘‘ (3:77) جب لوگوں نے اسے نصیحت کی تو اس نے اعتراف جرم کر لیا تب حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ قسم مدعیٰ علیہ (جس پر دعوہ کیا جائے) پر ہے۔ ﴿وضاحت :ایک حدیث میں ہے کہ دعویدار کے ذمہ اپنے دعویٰ کے ثبوت کے لیے دلیل مہیا کرناہے اور اگر مدعی علیہ انکار کرتا ہے تو اس (مدعیٰ علیہ) کے ذمہ قسم آتی ہے البتہ مسئلہ قسامہ(لِعان)میں دعویدار کو دلیل کے بجائے قسم کھانا ہوتی ہے (فتح الباری)﴾ نوٹ:لعان کے مسئلہ میں فریقین قسم اٹھائیں گے پڑھئے تفسیر(24:6۔10) 584حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ ہمیں اﷲ کافی ہے جو بہترین کارساز ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بھی اس وقت یہی کہا تھا جب ان کو آگ میں ڈالا گیا تھا اور
Flag Counter