Maktaba Wahhabi

180 - 308
دو سرے خطرناک حالات میں بھی یہ عمل روزانہ کرنا بہت بہتر ہے﴾ 563۔میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا اگر میں کسی کافر سے لڑوں اور لڑائی میں وہ میرا ایک ہاتھ تلوار سے اڑا دے پھر مجھ سے خوفزدہ ہو کر ایک درخت کی پناہ لے کر مجھ سے کہے میں تو اﷲتعالیٰ کے لئے مسلمان ہو گیا ہوں اب میں اسے قتل کروں جب وہ ایسا کہتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ اسے قتل نہ کرو‘‘ میں نے عرض کیا:۔’’ اے اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ا س نے میرا ہاتھ کاٹ دیا۔ پھر کاٹنے کے بعد یہ کلمہ کہا ‘‘ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اسے ہر گز قتل نہ کرو ورنہ اس کو وہ در جہ حاصل ہو گا جو تجھے اس کے قتل سے پہلے حاصل تھا اور تیرا وہ حال ہو جائے گا جو کلمہ اسلام پڑھنے سے قبل اس کا تھا۔‘‘ (عن مقدار بن عمرو رضی اللہ عنہ )﴿وضاحت: اس سے معلوم ہوا کہ جو انسان کلمہ شہادت ادا کر کے مسلمان ہو جاتا ہے اس کا خون اور مال محفوظ ہو جاتا ہے اس کے احوال باطن کریدنے کے ہم مکلف نہیں ہیں۔ چنانچہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے حالات میں فرمایا کہ کیا تو نے اسکے دل کو پھاڑ کر دیکھا تھا کہ اس میں کفر پوشیدہ ہے (فتح الباری)﴾ 564۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم خندق کے دن زمین کھود رہے تھے کہ اچانک ایک سخت چٹان نمودار ہوئی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے اور عرض کیا اے اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! خندق میں ایک سخت چٹان نکل آئی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں خود ا تر کر اسے دور کرتا ہوں چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو بھوک کی و جہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیٹ پر پتھر بندھے ہوئے تھے اور ہم بھی تین دن سے بھوکے پیاسے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدال ہاتھ میں لی اور اس چٹا ن پر ماری تو مارتے ہی ریت کی طرح ریزہ ریزہ ہو گئی۔۔۔۔۔۔۔ ﴿وضاحت: ایک حدیث میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے بسم اﷲ پڑھ کر جب کدال ماری تو چٹان کا تیسرا حصہ ٹوٹ گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اَ للّٰہُ اَ کْبَرُ کہا اور فرمایا: کہ اب میں علاقہ شام کے سرخ محلات دیکھ رہا ہوں اور مجھے اس کی بھی چابیاں سو نپ دی گئی ہیں۔ پھر دو سری ضرب لگائی تو فرمایا: اب میں ایران کے سفید محلات کو دیکھ رہا ہوں اور مجھے اس کی بھی چابیاں دے دی گئی ہیں اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
Flag Counter