Maktaba Wahhabi

175 - 308
۔‘‘ پوچھا:۔’’کیا وہ بلائے گئے ہیں ؟‘‘ انہوں نے کہا:۔’’ ہاں ‘‘ تب کہنے لگے:۔’’ مرحبا خوب آئے‘‘ جب میں اندر پہنچا تو حضرت موسیٰ علیہ السلام پیغمبر کو دیکھا حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا :۔’’یہ حضرت موسیٰ علیہ السلام ہیں ان کو سلام کیجئے ‘‘میں نے سلام کیا انہوں نے جواب دیا اور کہنے لگے:۔’’ مرحبا کیا اچھا بھائی کیا اچھا پیغمبر ہے۔ ‘‘ جب میں وہاں سے آگے بڑھا تو وہ رونے لگے و جہ پوچھی تو کہنے لگے : ’’میں اس لئے روتا ہوں کہ یہ لڑکا (دنیا میں)میرے بعد پیغمبر بنا کر بھیجا گیا اور اس کی امت کے لوگ میری امت سے زیادہ بہشت میں جائینگے۔‘‘ حضرت جبرئیل علیہ السلام مجھ کو لے کر اور اوپر چڑھے (ساتویں آسمان پر) دروازہ کھلوایا (اندر سے) پوچھا گیا:۔’’ کون؟ ‘‘ انہوں نے کہا :۔’’جبرئیل علیہ السلام۔‘‘ پوچھا:۔’’ تمہارے ساتھ اور کون ہے؟‘‘کہنے لگے:۔’’ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ پوچھا :۔’’کیا وہ بلائے گئے ہیں ؟‘‘ ا نہوں نے کہا:’’ ہاں تب تو کہنے لگے مرحبا خوب ہی آئے ہیں۔‘‘ جب میں اندر پہنچا۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو دیکھا جبرئیل علیہ السلام نے کہا:۔’’ یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام ہیں ان کو سلام کیجئے۔‘‘ میں نے سلام کیا۔ انہوں نے جواب دیا پھر کہنے لگے :۔’’مرحبا کیا اچھا بیٹا ہے کیا اچھا پیغمبر ہے‘‘۔ پھر سدرۃ المنتہیٰ مجھ کو دکھلائی گئی کیا دیکھتا ہوں اسکے بیر (ہجر بستی کے) مٹکوں کے برابر ہیں (یعنی بہت بڑے بڑے بیر ہیں)اور اس کے پتے ہاتھی کے کان کی طرح ہیں۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا :۔’’یہ سدرۃ المنتہیٰ ہے‘‘ وہاں (اس کی جڑ) سے چار نہریں پھوٹتی ہیں دو تو بند (ڈھانپی ہوئی) ہیں اور دو کھلی ہیں۔ میں نے پوچھا: ’’ جبرئیل علیہ السلام ! یہ کیسی نہریں ہیں ؟‘‘ انہوں نے کہا: ’’بند نہریں تو بہشت میں گئی ہیں وہاں بہہ رہی ہیں اور کھلی نہریں (دنیا میں)نیل اور فرات ہیں ‘‘ پھر بیت المعمور مجھ کو دکھایا گیا پھر میرے سامنے ایک پیالہ شراب کا اور ایک پیالہ دودھ کا اور ایک پیالہ شہد کا لایا گیا میں نے دودھ کا پیالہ لے لیا (اس کو پی گیا)۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا:۔’’ یہ پیالہ کیا ہے اسلام کی فطرت ہے جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے‘‘ پھر مجھ پر ہر دن رات میں پچاس نمازیں فرض کی گئیں۔ میں لوٹ کر آیا جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کے سامنے سے گزرا۔ انہوں نے پوچھا:۔’’ کہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا حکم ملا؟‘‘ میں نے کہا :۔’’ہر دن رات میں پچاس نمازیں فرض ہوئیں ہیں۔‘‘
Flag Counter