Maktaba Wahhabi

164 - 308
531 حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک شخص نصرانی تھا وہ مسلمان ہو گیا اور سورہ بقرہ اور سورہ اٰل عمران اس نے پڑھ لی تھی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا کاتب بن گیا۔ قرآن لکھا کرتا تھا پھر وہ نصرانی ہو گیا اور کہنے لگا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کیا جانیں۔ میں جو ان کو لکھ دیتا وہی جانتے تھے (نعوذ باﷲ تعالیٰ)۔ آخر مر گیا لوگوں نے اس کو دفنا دیا صبح کو کیا دیکھتے ہیں اس کی لاش زمین کے باہر پڑی ہے اس کے لوگ(نصرانی)کہنے لگے یہ کام محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے ساتھیوں کا ہے وہ جب ان کو چھوڑ کر بھاگ آیا تو انہوں نے رات کو آکر قبر کھود کر ہمارے ساتھی کی لاش باہر پھینک دی آخر انہوں نے بہت گہری قبر کھو دی اور اس کی لاش دوبارہ دفنا دی (دوسری) صبح کو کیا دیکھتے ہیں پھر اس کی لاش باہر پڑی ہے۔ کہنے لگے: ہو نہ ہو یہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے ساتھیوں کا کام ہے یہ ان میں سے بھاگ کر چلا آیا تھا اس لئے اس کی قبر کھود ڈالی۔ پھر (تیسری مرتبہ) اور زیادہ گہری قبر کھود کر جہاں تک گہری کرسکے اسکو دفنا دیا صبح کو کیا دیکھتے ہیں اس کی لاش (پھر) باہر پڑی ہے۔ اب ان کو یقین ہو گیا کہ یہ آدمیوں کا کام نہیں ہے (بلکہ یہ اﷲ تعالیٰ کا غضب ہے) تو انہوں نے اس کویوں ہی زمین کے اوپر پڑاچھوڑ دیا.......﴿وضاحت:آج کل بھی عذاب قبر کے واقعات مشاہدہ میں آتے رہتے ہیں۔ اﷲ ربّ العزّت ہمیں ان مشاہدات سے سبق لینے کی توفیق دے۔ آمین قبر میں کیا ہو گا؟ پڑھیے تفسیر آیت قرآنی (40:46)﴾ 532۔عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا حضرت فا طمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا چلتی ہوئی آئیں ان کی چال نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چال کی طرح تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آؤ بیٹی مرحبا! پھر ان کو اپنی دائیں جانب بٹھایا اور چپکے سے ایک بات ان سے کہی تو وہ رونے لگیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چپکے سے ایک اور بات ان سے کہی تو وہ ہنس دیں میں نے (اپنے دل میں کہا) ایسا میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ اتنا جلدی آدمی روئے اور اس کے بعد ہنس بھی دے۔ میں نے ان سے پوچھا: رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا تھا؟ ا نہوں نے کہا میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا راز فاش کرنے والی نہیں ہوں۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی اس وقت میں نے ان سے کہا اب تو بیان کر دو۔ تب ا نہوں نے کہا: ’’پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چپکے سے یہ فرمایا تھا
Flag Counter