Maktaba Wahhabi

165 - 308
کہ ہر سال حضرت جبریل علیہ السلام ایک بار قرآن کا دور میرے ساتھ کیا کرتے تھے اس سال 2 بار دور کیا۔ میں سمجھتا ہوں میری موت قریب آپہنچی ہے اور تم مجھ سے میرے سب گھر والوں سے پہلے ملو گی یہ سن کر میں رو دی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (چپکے سے) یہ فرمایا کیا تم اس سے خوش نہیں ہو کہ ساری بہشت کی عورتوں کی سردار بنو ! یہ سن کر میں ہنس دی تھی۔ ﴿وضاحت: معلوم ہوا کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی بہت زیادہ فضیلت ہے﴾ 533۔حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میں نے (خواب میں)دیکھا کہ لوگ ایک میدان میں جمع ہو رہے ہیں۔ ان میں سے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ اٹھے اور ایک کنویں سے انہوں نے ایک دو ڈول پانی بھر کر نکالے، پانی نکالنے میں ان میں کچھ کمزوری معلوم ہوتی تھی۔ اﷲ تعالیٰ ان کو بخشے، پھر وہ ڈول حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سنبھا لا، ان کے ہاتھ میں جاتے ہی وہ ایک بڑا ڈول ہو گیا میں نے لوگوں میں ان جیسا شہ زور پہلوان اور بہادر انسان اور ان کی طرح کام کرنے والا نہیں دیکھا(انہوں نے اتنے ڈول کھینچے) کہ لوگ اپنے اونٹوں کو پلا پلا کر ان کے ٹھکانوں میں لے گئے۔ ‘‘ ﴿وضاحت: اس حدیث کی تعبیر خلافت ہے، یعنی پہلے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو خلافت ملے گی۔ وہ حکو مت تو کریں گے لیکن حضرت عمر رضی اللہ عنہ جیسی قوت و شو کت ان کو حاصل نہ ہو گی۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں مسلمانوں کی شوکت و عظمت بہت بڑھ جائیگی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جیسا خواب دیکھا تھا ویسا ہی ظاہر ہوا﴾ 534۔حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ کچھ یہودی رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے انہوں نے یہ بیان کیا کہ ان میں سے ایک مرد اور ایک عورت نے زنا کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا حکم دیتے ہیں ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا تورات میں سنگسار کرنے کے بارے میں تم کیا پاتے ہو؟ انہوں نے کہا ہم تو زانی اور زانیہ کو فضیحت (رسوا) کرتے ہیں اور ان کو کوڑے لگاتے ہیں۔ حضرت عبداﷲ بن سلام رضی اللہ عنہ (اسلام لانے سے پہلے آپ رضی اللہ عنہ یہود کے بہت بڑے عالم تھے) نے یہ سن کر کہا تم جھوٹے ہو۔ تورات میں سنگسار کرنے کا حکم ہے تورات لاؤ (وہ لائے) جب اس کو کھولا تو ایک
Flag Counter