یہ شخص توبہ کر کے اﷲتعالیٰ کی طرف رجوع ہو کر نکلا تھا۔ عذاب کے فرشتوں نے کہا وہ ساری عمر خون کرتا رہا اس نے کوئی نیکی نہیں کی‘‘ سچی توبہ کرنے سے اﷲ کریم بڑے بڑے گناہ بھی (سوائے شرک کے) معاف فرما دیتے ہیں خونِ ناحق بھی سچی توبہ سے معاف ہو سکتا ہے۔ اور اﷲ تعالیٰ حق داروں کو خود اپنی طرف سے اچھا بدلہ دے کر انہیں راضی کر دینگے ان شاء اﷲ﴾
510۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ایک شخص نے دو سرے شخص سے گھر خریدا جس نے خریدا تھا اس نے اس گھر میں سونا بھرا ہوا ایک مٹکا پایا اور بیچنے والے سے کہنے لگا بھائی یہ لے جا میں نے تجھ سے گھر خریدا ہے سونا نہیں خریدا۔ وہ کہنے لگا میں نے گھر بیچا اس میں جو کچھ تھا وہ بھی بیچا۔آخر دونوں جھگڑتے ہوئے ایک شخص(حضرت داؤد علیہ السلام پیغمبر) کے پاس گئے ا نہوں نے کہا ’’ تمہاری کوئی اولاد بھی ہے؟ ‘‘ ایک نے کہا میرا ایک لڑکا ہے دو سرے نے کہا میری ایک لڑکی ہے ا نہوں نے کہا:’’ ان دونوں کا آپس میں نکاح کر دو یہ سونا ان دونوں پر خرچ کر دو اور (کچھ) خیرات بھی کرو۔ ‘‘(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)﴿ وضاحت: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ پیغمبروں کو بھی علمِ غیب نہیں ہوتا ورنہ حضرت داؤد علیہ السلام یہ سوال نہ کرتے۔ پیغمبروں کو بھی صرف اتنا ہی علم ہوتا ہے جتناا ﷲ ربّ ا لعزت انہیں عطا فرما دیتے ہیں ﴾
511۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے طاعون کے بارے میں پوچھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’طاعون ایک عذاب ہے۔ اﷲ تعالیٰ جن پر چاہتا ہے یہ عذاب بھیجتا ہے لیکن مسلمانوں کیلئے یہ رحمت ہے جب کہیں طاعون پھیلے اور مسلمان صبر کر کے ثواب کی نیت سے اپنی ہی بستی میں ٹھہرا رہے اور اس کا یہ اعتقاد ہو کہ اﷲ تعالیٰ نے جو مصیبت قسمت میں لکھ دی وہی پیش آئے گی۔ تو اس کو شہید کا ثواب ملے گا ‘‘
512۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا جب مخزومی عورت (فاطمہ بنت اسود رضی اللہ عنہ)نے چوری کی تو قریش والوں کو فکر لاحق ہوئی۔ انہوں نے کہا اس مقدمہ میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کرنے کی جرأت حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کے سوا (جو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے محبوب تھے) اور کوئی نہیں کر سکتا۔
|