شخص کا بیٹا ہے اور اس کو برا کہنے لگے (عن انس رضی اللہ عنہ )
497۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میری نصیحت مانو ! عورتوں سے بھلائی کرتے رہنا (ان کو تنگ نہ کرنا) کیونکہ عورت (ٹیڑھی) پسلی سے پیدا ہوئی ہے اور پسلی کا اوپر کا حصّہ بہت ٹیڑھا ہوتا ہے اگر تم اس کو طاقت سے سیدھا کرنا چاہو گے تو وہ ٹوٹ جائیگی (سیدھی نہ ہو گی) اس لئے یوں ہی چھوڑ دو تو ٹیڑھی ہی رہے گی۔ میری نصیحت مانو، عورتوں سے ہمیشہ (اچھا) سلوک کرو ‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)
﴿ نوٹ : عورتوں سے کوئی کام زبردستی نہ لیں نہ ہی ان پر کوئی اور سختی کریں یہ بھی ایک طریقہ طلاق سے بچنے کا ہے مزید پڑھیے: طلاق سے بچنے کے اسلامی طریقے ہماری کتاب ’’بیماریاں اور انکا علاج‘‘ حصّہ پنجم ﴾
498۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اﷲ تعالی (قیامت کے دن) فرمائینگے : آدم! وہ عرض کرینگے حاضر ہوں سب بھلائی آپ ہی کے ہاتھ میں ہے۔ ارشاد ہو گا دوزخ کیلئے لشکر نکا لو۔ وہ پوچھیں گے کتنا لشکر نکا لوں ؟ اﷲ تعالیٰ فرمائیگا ہر ہزار آدمیوں میں سے نو سو نناوے۔ اس وقت (مارے ہیبت کے) بچہ بوڑھا ہو جائیگا اور حمل والی کا حمل گر جائیگا اور تم لوگوں کو دیکھو گے جیسے وہ مدہوش ہوں حالانکہ وہ مدہوش نہ ہونگے لیکن اﷲ تعالیٰ کا عذاب بڑا ہی سخت ہو گا (لوگ خوف سے بیہوش ہوجائیں گے) صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:۔ ’’ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم بھلا ہزار میں ایک ہم میں سے کون ہو گا؟ (اب کیا امید ہے کہ ہم کو بہشت ملے (گی) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (کچھ فکر نہ کرو) خوش ہو جاؤ تم میں سے ایک آدمی کے مقابلے میں یاجوج ماجوج (اور دوسرے کافروں)میں سے ہزار آدمی بڑھینگے پھر فرمایا قسم اس پروردگار کی جسکے ہاتھ میں میری جان ہے مجھے امید ہے کہ تم کل جنتیوں کا ایک تہائی حصّہ ہونگے۔ ہم نے (خوشی کے مارے) ا للّٰہ ا کبر کہا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے امید ہے کہ کل بہشتیوں کے آدھے تم ہو گے (آدھے میں دوسری امتیں)ہم نے خوشی کے مارے پھر ا ﷲ ا کبر کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم (تمام دنیا کے) لوگوں میں ایسے ہو گے جیسے سفید بیل کی کھا ل میں ایک کالا بال یا کالے بیل کی کھال میں ایک سفید بال۔ (عن ابی سعید الخدری رضی اللہ عنہ )
|