وقت میں سے ایک گھڑی گزر جائے اس وقت بچوں کو چھوڑ دو (چلیں پھریں)اور (رات سونے سے پہلے) دروازہ بند کرتے وقت بسم اللّٰہ پڑھو اور بسم اللّٰہ پڑھ کر چراغ بجھادو پانی کا برتن (صراحی، گھڑا) ڈھانپتے وقت بھی بسم اللّٰہ کہو اور ڈھانپنے کو کچھ نہ ملے تو کوئی چیز (لکڑی وغیرہ) اس پر آڑی رکھ دو۔ (عن جا بر رضی اللہ عنہ)
﴿وضاحت:زمین پر پھیلنے والے شیاطین سے مراد شریر جن ہیں۔ جو شام کو نکلتے ہیں اور بچوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ آپ بھی ہر کام شروع کرنے سے پہلے بسم اللّٰہ پڑھنے کی عادت ڈالیں اس سے بہت زیادہ بہتری نظر آئیگی۔ ان شاء اللّٰہ العزیز﴾
487۔ حضرت سلیمان بن صرد رضی اللہ عنہ نے کہاکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا تھا اور دو آدمی گالی گلوچ کر رہے تھے ایک کا رنگ سرخ ہو گیا۔ گردن کی رگیں پھول گئی تھیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مجھے ایک دعا معلوم ہے اگر یہ شخص اس کو پڑھے تو اس کا غصّہ جاتا رہے گا:۔ اَ عُوْ ذُ بِا للّٰہِ مِنَ الشَّیْطَا نِ الرَّجِیْمِ پڑھ لے یہ حالت نہ رہے گی۔‘‘ لوگوں نے اس سے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ’’ شیطان سے اﷲ کی پناہ مانگ لو۔‘‘ وہ کہنے لگا کیا میں کوئی دیوانہ ہوں ؟۔۔ ﴿وضاحت:وہ سمجھا کہ شیطان سے پناہ جب ہی مانگتے ہیں جب آدمی دیوانہ ہو جائے حالانکہ غصّہ بھی انسان کو دیوانہ بنا دیتا ہے﴾
488۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جمائی شیطان کی طرف سے ہے جب تم میں سے کسی کو جمائی آئے (سستی کی نشانی ہے) توجہاں تک ہو سکے اسکو روکے (آواز نہ نکلنے دے) اسلئے کہ جب کوئی جمائی میں ہا ہا کی آواز نکالتا ہے تو شیطان اس پر ہنستا ہے۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )۔۔۔۔۔۔
﴿وضاحت: یہ حکم دورانِ نماز اور نماز کے باہر یکساں ہے۔ اگر جمائی نہ رک سکے تو اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لے اور آواز نہ نکلنے دے﴾
489۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ (اچھا) خواب اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ہوتا ہے اور برا (ڈراؤنا)
|