خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے جب کسی کو برا خواب آئے جس سے وہ ڈر جائے تو اپنی بائیں طرف تھتکار دے اور اسکی برائی سے اﷲ تعالیٰ کی پناہ مانگے اسکو کچھ نقصان نہ ہو گا۔‘‘ (یعنی اَ عُوْ ذُ بِا للّٰہِ مِنَ الشَّیْطَا نِ الرَّجِیْمِ پڑھے) (عن ابی قتادہ رضی اللہ عنہ)
﴿وضاحت: شیطان چاہتا ہے کہ برے خواب کے ذریعہ مسلمان کو پریشان کر کے رب تعالیٰ سے اس کو بد گمان کر دے۔ اس لئے یہ عمل کریں ﴾
490۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شحص ہر روز سو بار یہ کلمہ پڑھے:۔
لَآ اِ لٰہَ اِ لَّا ا للّٰہُ وَ حْدَ ہٗ لَا شَرِ یْکَ لَہٗ لَہُ ا لْمُلْکُ وَ لَہُ ا لْحَمْدُ وَ ھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِ یْرٌ
تو اس کو دس غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا اور سو نیکیاں اس کے نامہ اعمال میں لکھی جائینگی ا ور اس کی سو برائیاں مٹا دی جائینگی اور وہ سارا دن شام تک شیطان (کے شر) سے محفوظ رہے گا اور کوئی اس سے بہتر عمل لے کر نہ آئیگا۔ مگر جو اس سے بھی زیادہ یہ کلمہ پڑھے (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)﴿ وضاحت: بہتر ہے کہ یہ کلمہ صبح 100اور شام 100 بار پڑھیے تاکہ دن اور رات دو نوں میں شیطان کے شر سے محفوظ رہیں ﴾
491۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب کوئی تم میں سے سو کر اٹھے اور وضو کرنے لگے تو تین بار ناک سنکے (جھاڑے) کیونکہ شیطان رات کو ناک کے بانسے (ناک کی ہڈی) پر بیٹھا رہتا ہے۔ ‘‘
(عن ابی ہر یرہ رضی اللہ عنہ)﴿ وضاحت: اس کا طریقہ یہ ہے کہ انگلی سے ایک ناک کا نتھنا بند کر کے دوسرے نتھنے سے ہوا زور سے باہر خارج کرے پھر اسی طرح دو سرے نتھنے سے بھی یہی عمل دہرائے﴾
492۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گرگٹ کو مار ڈالنے کا حکم دیا۔ (عن ام شریک رضی اللہ عنہا)
﴿وضاحت: کیونکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو جب آگ میں ڈالا گیا تو اس نے پھونک مار کر آگ بھڑکانے کی کوشش کی تھی (فتح الباری)۔ مزید تفصیل کیلئے پڑھیے تفسیر 21:69﴾
|