فرشتوں نے کہا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا۔ مجھے ان کی غیرت کا خیال آیا تو واپس آ گیا۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ رونے لگے اور عرض کیا : ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا میں آپ سے بھی غیرت کروں گا ‘‘ ؟
﴿وضاحت: معلوم ہوا کہ جنت موجود ہے اور اس میں سازو سا مان بھی موجود ہے ( فتح الباری)﴾
480۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے ’’ بخار دوزخ کے جوش مارنے کے اثر سے ہوتا ہے اس لئے اس کو پانی سے ٹھنڈا کر لیا کر و۔‘‘ (عن رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ )
﴿ وضاحت: حضرت اسماء رضی اللہ عنہا بخار زدہ کے سینے پر پانی چھڑکتی تھیں۔ علمِ طب میں بھی ہے کہ(گرمی کے) بخار میں بیمار کو ٹھنڈا پانی زیادہ پلایا جائے اور اوپر چھڑکا بھی جائے برف بھی جسم پر ملنا بہتر ہے تاکہ جسم کا در جہ حرارت نیچے آئے﴾
481۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری (دنیا کی) آگ دوزخ کی آگ کے70 حصّوں میں سے ایک حصّہ ہے۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اﷲ دنیا ہی کی آگ (جلانے کیلئے) کافی تھی
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دوزخ کی آگ 69 حصّے اس سے زیادہ گرم ہے۔ہر حصّہ دنیا کی آگ کے برابر ہے۔(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )
482۔ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا : ’’ ایک شخص کو قیامت کے دن لایا جائیگا اور اسکو دوزخ میں ڈال دیا جائیگا۔ اسکی ا نتڑیاں (پیٹ سے) باہر نکل پڑینگی اور وہ اپنی ا نتڑیاں لئے ہوئے چکی کے گدھے کی طرح گھومتا رہیگا سارے دوزخ والے اسکے پاس اکٹھے ہونگے۔ کہیں گے اے فلاں ! یہ کیا معاملہ ہے تم تو (دنیا میں اچھے تھے) ہم کو اچھی بات کا حکم کرتے بری بات سے منع کرتے تھے۔ وہ کہے گا بیشک میں تم کو تو اچھی بات کا حکم کرتا تھا مگر خود نہیں کرتا تھا اور تم کو بری بات سے منع کرتا مگر خود بری بات کیا کرتا تھا۔ ‘‘ (عن اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ )
483۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر تم میں سے کوئی اپنی بیوی سے صحبت کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھ لے:
بِسْمِ اللّٰہِ ا للّٰھُمَّ جَنِّبْنَا ا لشَّیْطٰنَ وَ جَنِّبِ ا لشَّیْطٰنَ مَا رَ زَ قْتَنَا
|