Maktaba Wahhabi

145 - 308
474۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے (شب معراج) بہشت میں جھانک کر دیکھا جو دنیا میں محتاج تھے انہیں وہاں زیادہ پایا اور دوزخ میں جھانک کر دیکھا تو وہاں عورتیں بہت پائیں۔ (عن عمران بن حصین رضی اللہ عنہ ) 7475۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (بہشت کا) خیمہ کیا ہے؟ ایک موتی ہے خولدار جس کی بلندی تیس میل ہے اس کے ہر کونے میں مسلمان کو ایسی بیوی ملے گی جس کو اس کے سوا کوئی نہ دیکھ سکے گا (عن ابی موسیٰ رضی اللہ عنہ ) 476۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بہشت میں ایک درخت (طوبیٰ) ہے جسکے سایہ میں اگر سوار سو برس تک چلتا رہے (پھر بھی) اس کا سایہ ختم نہ ہو گا (عن انس بن مالک رضی اللہ عنہ) ﴿تفصیل کیلئے پڑھیے: تفسیر 56:30﴾ 477۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ پہلا (آدمیوں کا) گروہ جو بہشت میں جائیگا وہ چودھویں رات کے چاند کی طرح ہوگا جو لوگ ان کے پیچھے جائینگے وہ آسمان کے خوب چمکتے ستارے کی طرح ہونگے ان کے دل ایک جیسے ہونگے (ان میں)نہ بغض ہو گا نہ حسد۔ ہر جنتی کو بڑی بڑی آنکھوں والی دو بیویاں ایسی ملیں گی جن کی پنڈلی کا گوشت اور ہڈی کے اندر کا گودا بھی دکھائی دیگا۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) 478۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دوزخ نے اپنے پروردگار سے شکوہ کیا کہنے لگی اب تو میرا یہ حال ہے (گرمی کی شدت سے) میں خود اپنے آپ کو کھا رہی ہوں۔ اس وقت اس کو (سال بھر میں)د و بار سانس لینے کی پروردگار نے اجازت دی ایک سانس (اندر) سردی میں اور ایک سانس (باہر) گرمی میں۔ تم جو گرمی میں سخت حرارت دیکھتے ہو اور سردی میں سخت سردی اس کا یہی سبب ہے۔‘‘(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) 479۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے بحالت نیند اپنے آپ کو جنت میں دیکھا کہ ایک عورت جنت کے گوشے میں وضو کر رہی تھی۔ میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے؟
Flag Counter