خوشیاں ہیں ایک روزہ کھولتے وقت وہ خوش ہوتا ہے دو سری جب اپنے مالک (اﷲ تعالیٰ) سے ملے گا تو روزے کا ثواب دیکھ کر خوش ہو گا ‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )
317۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی رمضان سے ایک دو دن پہلے (استقبال رمضان کیلئے) روزے نہ رکھے مگر ہاں کسی شخص کے روزے رکھنے کا دن آجائے جس دن وہ ہمیشہ روزہ رکھا کرتا تھا تو روزہ رکھ لے ‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)
﴿وضاحت: نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنے کی ممانعت اسلئے ہے کہ رمضان کے روزوں کیلئے طاقت قائم رہے﴾
318۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ سحری کھایا کرو (کیونکہ) اس میں برکت ہے (اور ثواب بھی)‘‘(عن انس رضی اللہ عنہ )
﴿وضاحت:سحری کھانے سے روزہ پورا کرنے میں جسمانی قوت ملتی ہے جان بوجھ کر سحری چھوڑنا سنت کے خلاف ہے اور یہود و نصاریٰ کی موافقت ہے﴾
319۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نہانے کی حاجت ہوتی، احتلام سے نہیں (بلکہ جماع سے) اور صبح ہو جاتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہاتے اور روزہ رکھتے۔(عن عائشہ رضی اللہ عنہا )
﴿وضاحت: وقت کی کمی کی و جہ سے فرضی غسل سحری کھانے کے فوراً بعد بھی جائزہے لیکن افضل سحری کرنے سے پہلے ہی ہے اگر وقت ہو ( فتح الباری)﴾
320۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب بھول کر کوئی روزہ میں کھا پی لے تو اپنا روزہ پورا کرے کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے اس کو کھلایا پلایا ہے ‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)
﴿وضاحت: بھول کر کھانے پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا (فتح الباری) ﴾
321۔ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا ’’یہ بدنصیب رمضان (روزہ کی حالت) میں اپنی بیوی سے جماع کر بیٹھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو ایک غلام آزاد کر سکتا ہے‘‘ ؟ اس نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دو مہینے لگاتار روزے رکھ سکتا ہے‘‘؟ کہنے لگا: ’’نہیں ‘‘
|