Maktaba Wahhabi

80 - 292
۴۔ الحسن لغیرہ ۱۔ ’’حسن لغیرہ‘‘ کی تعریف: یہ اس ضعیف حدیث کو کہتے ہیں جس کے طرق متعدد ہوں ، جب کہ اس کی اسناد کے ضعف کا سبب کسی راوی کا فسق یا کذب[1] نہ ہو۔‘‘[2] اس تعریف سے یہ فائدہ حاصل ہوا کہ ’’ضعیف‘‘ حدیث دو باتوں کی بدولت ترقی کرکے ’’حسن‘‘ کے درجے تک پہنچ جاتی ہے: جو یہ ہیں : الف: …ایک یہ کہ وہ ضعیف حدیث ایک اور بلکہ زیادہ طرق سے بھی مروی ہو بشرطیکہ وہ دوسرا طریق یا تو اسی پہلے طریق جیسا ہو یا اس سے قوی ہو۔ ب: …دوسری یہ کہ حدیث کے ضعف کا سب یا تو اس کے راوی کے حافظہ کی خرابی ہو، یا رجال اسناد میں انقطاع یا کسی راوی کی جہالت یعنی اس کا مجہول ہونا ہو۔ ۲۔ ’’حسن لغیرہ‘‘ کی وجہ تسمیّہ: اس حدیث کا یہ نام رکھے جانے کی وجہ یہ ہے کہ یہ ’’حسن‘‘ حدیث اپنی پہلی سند کی وجہ سے حسن نہیں بنی بلکہ اپنے ساتھ ایک دوسری سند کے مل جانے سے ’’حسن‘‘ بنی ہے۔ چناں چہ ہم ضعیف کے ’’حسن لغیرہ‘‘ کے درجہ تک پہنچنے کو اس ’’مساواتِ ریاضیّہ (Mathematical Equation ) سے سمجھ سکتے ہیں : ’’ضعیف + ضعیف = حسن لغیرہ‘‘ (ضعیف جمع ضعیف برابر ہے حسن لغیرہ کے) (حسن لغیرہ is equal to ضعیف Plus ضعیف) ۳۔ ’’حسن لغیرہ‘‘ کا مرتبہ: ’’حسن لغیرہ‘‘ درجہ میں ’’حسن لذاتہ‘‘ سے کم ہوتی ہے۔ ’’حسن لغیرہ‘‘ کے اس مرتبہ پر یہ بات مرتب ہوتی ہے کہ اگر ’’حسن لذاتہ‘‘ کا ’’حسن لغیرہ‘‘ کے ساتھ معارضہ ہو جائے تو ’’حسن لذاتہ‘‘ مقدم ہوگی۔
Flag Counter