ھ:بخاری اور مسلم سے رہ جانے والی صحیح احادیث کن کتابوں میں ہیں ؟
ان احادیث کو ہم مشہور اور معتبر احادیث میں پاسکتے ہیں جیسے ’’صحیح ابن خزیمہ‘‘،[1] ’’صحیح ابن حبان‘‘ ، المستدرک للحاکم، سنن اربعہ (ابوداؤد، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ) ، سنن دارقطنی اور سننِ بیہقی وغیرہ۔[2]
اور صرف انہی کتابوں میں احادیث کا پایا جانا ہی کافی نہیں بلکہ ان کی صحت پر تصریح کا پایا جانا بھی ضروری ہے۔ الایہ کہ یہ احادیث ایسی کتب میں ہوں جن کے مولفین نے اپنی کتاب میں صرف صحیح احادیث کے لانے کا التزام کیا ہو جیسے صحیح ابن خزیمہ۔
۹۔مستدرک حاکم، صحیح ابن حبان اور صحیح ابن خزیمہ پر تبصرہ:
الف:… المستدرک للحاکم: یہ کتب احادیث میں ایک ضخیم کتاب ہے اور مولف موصوف نے اس میں ان احادیث کو تخریج کیا ہے جو شیخین کی شرط پر ہیں یا دونوں میں سے کسی ایک کی شرط پر ہیں مگر ان حضرات نے ان احادیث کو اپنی کتب میں روایت نہیں کیا۔ اسی طرح امام موصوف نے اس کتاب میں ان احادیث کو بھی جمع کیا ہے جو ان کے نزدیک صحیح ہیں اگرچہ شیخین میں سے کسی ایک کی شرط پر نہ بھی ہوں اور ان احادیث کو ’’صحیح الاسناد‘‘ کے لفظ ساتھ تعبیر کرتے ہیں ۔ البتہ کبھی غیر صحیح حدیث بھی ذکر کر دیتے ہیں مگر ساتھ ہی اس پر تنبیہ بھی کر دیتے ہیں ۔ البتہ حاکم حدیث کی تصحیح میں بہت زیادہ محتاط نہیں تھے۔ اسی لیے مناسب یہ ہے کہ حاکم کی احادیث کو لینے سے پہلے ان کی خوب تحقیق کرلی جائے اور احادیث کے حسبِ حال ان پر حکم بھی لگادیا جائے۔ علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے حاکم کی کتاب کا خوب تتبع کیا ہے اور اُن کی احادیث کی تسلّی بخش تحقیق کی ہے اور ہر حدیث پر اس کے حال کے مطابق حکم لگایا ہے۔ مگر حاکم رحمہ اللہ کی یہ کتاب ابھی تک (یعنی مزید) تحقیق اور چھان پھٹک کی جانے کی محتاج ہے۔[3]
ب: …صحیح ابن حِبّان: اس کتاب کی نمایاں خوبی یہ ہے کہ اس کی ترتیب (سب کتابوں سے ہٹ کر) نئی
|