حدیث مشہور کا یہ نام اس کے ظہور کی وجہ سے ہے۔
اصطلاحي تعریف:… ’’مشہور‘‘ اس حدیث کو کہتے ہیں جس کے رواۃ ہر طبقہ میں تین یا تین سے زیادہ ہوں بشرطیکہ ان کی تعد ’’حدِ تواتر‘‘ کو نہ پہنچی ہو۔ [1]
۲۔ ’’حدیث مشہور‘‘ کی مثال:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے:
’’اِنَّ اللّٰہَ لَا یَقْبِضُ الْعِلْمَ اِنْتِزَاعًا یَنْتَزِعُہٗ مِنْ صُدُوْرِ الْعُلَمَائِ، وَلٰکِنْ یَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَائِ حَتّٰی اِذَا لَمْ یَبْقَ عَالِمًا اِتَّّخَذَ النّاسُ رُئُوْسًا جُھَّالاً فَسُئِلُوْا فاَفْتَوْا بِغَیْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوْا وَ أَضَلُّوْا۔‘‘ [2]
ذیل میں حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ’’ ان اللَّه لا يقبض العلم انتزاعا....‘‘کی اسانید کا ایک نقشہ ملاحظہ کیجیے!
البخاری مسلم الطبرانی احمد الخطیب تعداد رواۃ حدیث
ابن ابی اویس قتیبہ بن سعید محمد بن عمرو عن ابیہ عبد اللہ عن ابیہ بکر بن صدقۃ 5
مالک جریر العلا بن سلیمان الرقی وکیع عبد اللہ بن سعید 5
ہشام بن عروۃ ہشام بن عروۃ الزھری الاعمش موسی بن عقبہ 4
عروہ عروہ ابوسلمہ سالم بن ابی الجہد عروہ 3
عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ زیاد بن لبید رضی اللہ عنہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا 4
نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
|