۷۔ معرفت اوطان و بلدانِ رواۃ پر مشہور تصانیف:
الف: …ہم علامہ سمعانی کی کتاب ’’الانساب‘‘ کو جس کا تعارف گزشتہ میں گزر چکا ہے، اس نوع کی تصنیفات میں شمار کر سکتے ہیں کیوں کہ اس کتاب میں علامہ موصوف نے رواۃ کی اوطان وغیرہ کی طرف نسبتوں کو بھی بیان کیا ہے۔
ب: …ابن سعد کی ’’الطبقات الکبری‘‘ کو بھی ہم اس باب میں مآخذ کی مدّ میں لاسکتے ہیں کہ اس میں رواۃ کے اوطان و بلدان کا (کافی حد تک) ذکر ہے۔
یہ وہ آخری مضمون تھا جس کا لکھنا رب تعالیٰ نے اپنی توفیق سے میّسر اور آسان فرمایا و صلی اللّٰہ علیہ سیدنا و نبینا محمد، وعلی آلہ وصحبہ وسلم والحمد للّٰہ رب العالمین۔[1]
|