Maktaba Wahhabi

267 - 292
۱… معرفتِ صحابہ ۱۔ صحابی کی تعریف: الف: …لغوی تعریف: لغت کے اعتبار سے لفظ ’’الصحابۃ‘‘ مصدر ہے جو ’’صُحْبۃٌ‘‘ کے معنی میں ہے۔ اسی سے لفظ ’’صحابی‘‘ اور ’’صاحب‘‘ ہے جن کی جمع ’’اصحاب‘‘ اور ’’صَحْبٌ‘‘ آتی ہے اور لفظ ’’صحابہ‘‘ اکثر ’’اصحاب‘‘ کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ ب: …اصطلاحی تعریف: (علماء، فقہاء، محدثین اور اصولیین کی اصطلاح میں ) صحابی وہ شخص ہے جس نے بحالتِ اسلام جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی (زیارت و) ملاقات کی ہو اور اسلام پر ہی جان جان آفریں کے سپرد کردی ہو اگرچہ اس دوران وہ اسلام سے پھر بھی گیا ہو( مگر بعد میں تائب ہو کر تازیست مسلمان رہا ہو) کہ (صحابی کی تعریف میں ) یہی زیادہ صحیح قول ہے۔[1] ۲۔ معرفت صحابہ کی (ضرورت و)اہمیّت اور فائدہ: معرفت صحابہ بڑا عظیم الشان، بلند مرتبہ، اور عظیم و بے بہا فوائد پر مشتمل علم ہے۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ حدیثِ مُتَّصِل اور حدیثِ مُرسَل میں امتیاز حاصل ہو جاتا ہے۔ ۳۔ کسی صحابی کی صحابیت کی کیوں کر معرفت حاصل ہوتی ہے؟: (کسی صحابی کی) صحابیت کو درجِ ذیل پانچ امور میں سے کسی ایک کے ذریعے جانا جاسکتا ہے، جو یہ ہیں : الف: …تواتر: [2] جیسے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ، حضرتِ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور عشرہ مبشرہ رضی اللہ عنہم (کہ ان سب حضرات کا صحابی ہونا امت کے تواتر سے ثابت ہے)
Flag Counter