رگ کو احادیثِ نبویہ کے شفاف اور ٹھنڈے پانی سے سیراب کریں ) چناں چہ یہ لوگ (دیوانہ وار وارفتگی اور شیفتگی کے ساتھ) سفر کی مشقتوں کو جھیل جاتے اور خوشی خوشی ان سب مصائب اور مشکلات کو برداشت کر لیتے۔ خطیب بغدادی نے ’’الرحلۃ فی طلب الحدیث‘‘ کے نام سے مستقل ایک کتاب لکھی ہے، جس میں حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم ، تابعین رحمہم اللہ اور بعد کے اکابر اسلاف کے طلب حدیث کے اسفار کی ایسی ایسی داستانوں کو جمع کیا ہے جنہیں سن کر آدمی حیرت زدہ اور ششدر رہ جاتا ہے (اور آج کی مادہ پرست عقل کو ان واقعات کی صداقت پر یقین نہیں آتا) جو ان نہایت دلچسپ واقعات کو (پڑھنا) سننا چاہتا ہو وہ اس کتاب کا مطالعہ ضرور کرے کہ یہ کتاب طالبانِ علوم حدیث کو جوش دلانے والی، ان ہمتوں کو مہمیز کرنے والی اور ان کے عزائم کو پختہ کرنے والی ہے۔
۸۔ حدیث سے متعلق مختلف تصانیف:
جس شخص کو بھی (مشیتِ ایزدی سے) حدیث یا کسی دوسرے علم پر کچھ بھی لکھنے کی استعداد اور صلاحیت ودیعت کی گئی ہو، اُسے چاہیے کہ وہ (کچھ نہ کچھ) تصنیف کرنے کے لیے کمربستہ ہو جائے (اور جہاں تک بن پڑے اس صدقہ جاریہ میں اپنا حصّہ ڈالے اور علمِ حدیث کی کوئی نہ کوئی تصنیفی و تالیفی خدمت کر جائے) مثلاً
متفرق احادیث کو جمع کردے
مشکل الفاظ کے معانی کی وضاحت کردے
غیر مرتب (احادیث کے ذخیروں ) کو مرتب کردے
اگر کسی کتاب کی فہرست نہیں ، تو اس کی فہرست بنادے [1]
غرض علم حدیث کی کوئی نہ کوئی خدمت ضرور کرے جس سے طالبانِ علوم حدیث کم وقت میں اور سہولت کے ساتھ احادیثِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم سے استفادہ کر سکیں ۔[2] البتہ جب تک کتاب مہذب، منضبط اور صورتِ تحریر میں نہ آ جائے اس وقت تک اسے منظرِ عام پر لانے سے گریز کرے تاکہ اس کی تصنیف کا نفع بھی عام ہو اور فائدہ بھی بہت ہو۔ خیر! حضراتِ علمائے کرام نے احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم کو متعدد شکلوں پر تصنیف کیا ہے۔[3] ہم ذیل میں احادیث کی چند مشہور
|