Maktaba Wahhabi

89 - 90
مَسَــــــائِلٌ مُتَفَرِّقَــــــۃٌ متفرق مسائل مسئلہ نمبر:138 حکومت زکاۃلے لے تو آدمی فرض سے بری الذمہ ہو جاتا ہے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللہ عنہ اَنَّہٗ قَالَ أَتٰی رَجُلٌ مِنْ بَنِیْ تَمِیْمٍ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ : اِذَا أَدَّیْتُ الزَّکَاۃَ اِلٰی رَسُوْلِکَ فَقَدْ بَرِئْتُ مِنْہَا اِلَی اللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم ((نَعَمْ اِذَا اَدَّیْتُہَا اِلٰی رَسُوْلِیْ فَقَدْ بَرِئْتَ مِنْہَا فَلَکَ اَجْرُہَا وَ اِثْمُہَا عَلٰی مَنْ بَدَّلَہَا )) رَوَاہُ اَحْمَدُ[1] (حسن) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا ’’جب میں زکاۃآپ کے قاصد کو دے دوں تو کیا میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں بری الذمہ ہو گیا؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ہاں جب تو نے مجھے ادا کر دیا،تو تُو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں بری الذمہ ہو گیا،تجھے اس کا اجر ملے گا اور جو اس میں ناجائز تصرف کرے گا اس کا گناہ اسی پر ہے ۔‘‘اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر:139 بیوی کا اپنے ذاتی مال سے غریب خاوند کو زکاۃدینا نہ صرف جائز بلکہ افضل ہے۔ عَنْ زَیْنَبَ امْرَأَۃِ عَبْدِاللّٰہِ رضی اللہ عنہا قَالَتْ : کُنْتُ فِی الْمَسْجِدِ فَرَأَیْتُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ (( تَصَدَّقْنَ وَ لَوْ مِنْ حُلِیِّکُنَّ )) وَ کَانَتْ زَیْنَبُ تُنْفِقُ عَلٰی عَبْدِاللّٰہِ وَ اِیْتَامٍ فِیْ حَجْرِہَا قَالَ : فَقَالَتْ لِعَبْدِ اللّٰہِ سَلْ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم أَیَجْزِیْ عَنِّیْ اَنْ اُنْفِقْ عَلَیْکَ وَ عَلٰی أَیْتَامٍ فِیْ حَجْرِیْ مِنَ الصَّدَقَۃِ ، فَقَالَ سَلِیْ اَنْتِ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم فَانْطَلَقْتُ اِلَی النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَوَجَدْتُ امْرَأَۃً مِنَ الْاَنْصَارِ عَلَی الْبَابِ حَاجَتُہَا مِثْلَ حَاجَتِیْ فَمَرَّ عَلَیْنَا بِلاَلٌ فَقُلْنَا : سَلِ
Flag Counter