حالانکہ یہ اس طرح تھا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو معلوم نہ ہو جو اس کے دائیں ہاتھ نے خرچ کیا جیسا کہ امام بخاری نے روایت کیا، نیز امام مسلم نے بھی اس حدیث کی اپنی دو روایتوں میں سے ایک میں اسی طرح بیان کیا ہے۔
قلب میں سے یہ بھی ہے کہ کسی متن کی سند لے لی جائے اور اسے دوسرے متن پر رکھ دیا جائے اس سند کا متن لیا جائے اور اسے دوسری سند کے ساتھ رکھ دیا جائے جیسا کہ اہل بغداد نے امیرالمومنین فی الحدیث امام بخاری کے ساتھ کیا تھا۔
اس واقعہ کو خطیب نے اپنی تاریخ اور ابن حجر نے النکت علی ابن الصلاح میں ذکر کیا ہے۔ (یہ واقعہ محل نظر ہے۔ [ابو سفیان])
٭٭٭
|