Maktaba Wahhabi

86 - 169
لگانا۔ ہفت اقسام سے مضاعف ثلاثی ہے۔ ولا تجسَّسُوا: ....جمع مذکر حاضر فعل نہی حاضر معلوم باب تفعل، بمعنی کسی کی جاسوسی کرنا۔ ہفت اقسام سے مضاعف ثلاثی ہے۔ لم یقصر: …واحد مذکر غائب فعل جحد معلوم باب قصر بروزن نصر بمعنی اقتصار کرنا، منحصر کرنا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔ البلحَ، کچی: …کھجور کو کہتے ہیں لیکن یہ اس کی تیسری حالت ہے ابتدائی حالت کو طَلعٌ کہتے ہیں اس کے بعد خلال اس کے بعد بَلَح اس کے بعد بسر پھر رطب اور آخر میں تمر جسے چھوہارا کہتے ہیں۔ ٭٭....٭٭ وہم الراوی: وہ ہے کہ حدیث کو راوی وہم کے طریق پر بیان کرے۔ جیسے سند میں موقوف کو مرفوع یا منقطع کو متصل کرنے کے ساتھ وہم ہوتا ہے (اسی طرح) متن میں بھی ایک حدیث کو دوسری میں داخل کر دینے کے ساتھ واقع ہوتا ہے۔ وہم کبھی طعن ہوتا ہے جیسے مرسل کرنے کی علت ہے اور بسا اوقات طعن نہیں ہوتا ہے جیسے سند کے رواۃ میں سے کسی ایک راوی کے نام میں وہم ہو جانے کی علت ہے۔ اس کا ضابطہ اور اصول یہ ہے کہ خبر یا تو لازماً غریب ہوگی یا اس کے لیے ایک سے زیادہ سندیں ہوں گی۔ پہلی صورت میں اس کی سند میں طعن کرنے سے اس کے متن میں بھی طعن لازم آتا ہے اور اس کے برعکس بھی ہے (یعنی متن میں تنقید کرنے سے سند میں بھی تنقید لازم آئے گی)۔ اور دوسری صورت میں دونوں (سند اور متن) میں سے ایک پر تنقید اور طعن کرنے سے دوسرے پر جرح و تنقید لازم نہیں آئے گی۔ جس خبر میں وہم آجائے اسے ’’المُعَلُّ اور المُعَلَّلُ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ علوم حدیث کے زیادہ پیچیدہ علم میں سے ہے، اس کا ادراک
Flag Counter