صرف تلمیذ کے آداب
مفرداتِ باب
اِجْلَال: ....مصدر باب اَجَلّ بروزن افعال، بمعنی تعظیم کرنا۔ ہفت اقسام سے مضاعف ثلاثی ہے۔
اِنْتِفَاع: ....باب افتعال سے مصدر، بمعنی نفع حاصل کرنا۔ ہفت اقسام سے صحیح ہے۔
یَعتَنِیْ: ....واحد مذکر غائب فعل مضارع معروف باب اِعْتَنِیْ بروزن افتعال، بمعنی اہتمام کرنا، پروا کرنا۔ ہفت اقسام سے ناقص یائی ہے۔
خُذُوْا: ....جمع مذکر حاضر فعل امر حاضر معروف باب اَخَذَ بروزن نصر، بمعنی پکڑنا۔ ہفت اقسام سے مہموز الفاء ہے۔
تُطِیْقُوْنَ: ....جمع مذکر حاضر فعل مضارع معروف باب اَطَاقَ بروزن افعال، بمعنی طاقت رکھنا۔ ہفت اقسام سے اجوف واوی ہے۔
٭٭....٭٭
۱۔ یہ صرف شاگرد کے آداب میں ہے کہ وہ اپنے شیخ کی تعظیم و توقیر کرے، کیونکہ یہ علم کی عظمت اور اس سے مستفید ہونے کے اسباب میں سے ہے۔
۲۔ علم حاصل کرنے میں مکمل سعی و کوشش سے حیاء اور تکبر اسے نہ روکے اگرچہ اسی سے علم حاصل کرنا پڑے جو عمر، عزت و شرف اور نسب میں اس سے کم درجہ ہی ہو۔
۳۔ شیخ کی تند مزاجی پر صبر کرے۔
۴۔ اور علم کو ضبط و قید کرنے کا اہتمام کرے۔
۵۔ اپنی محفوظ روایات کا مذاکرہ کرے۔
|