Maktaba Wahhabi

113 - 169
کرتے تھے۔ (۲) مرفوع فعلی صریح: مرفوع فعلی صریح ہونے کی حالت میں، مثلاً صحابی کہے: ’’رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَفْعَلُ کَذَا‘‘ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح کرتے دیکھا۔ اسی طرح صحابی یا غیر صحابی کہے: ’’کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَفْعَلُ کَذَا‘‘ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح کیا کرتے تھے۔ (۳) مرفوع تقریری صریح: مرفوع تقریری صریح ہونے کی صورت میں، مثلاً صحابی کہے: ’’فَعَلْتُ بِحَضَرَۃِ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَذَا‘‘ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں اس طرح کیا تھا۔ اسی طرح صحابی یا غیر صحابی کہے: ’’فَعَلَ فُلاَنٌ بِحَضَرَۃِ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَذَا‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے فلاں آدمی نے اس طرح کیا تھا۔ بشرطیکہ صحابی یا غیر صحابی اس کام کے لیے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار ذکر نہ کرے (تو پھر تقریری حدیث ہوتی ہے)۔ (۴) مرفوع قولی حکمی: مرفوع قولی حکمی ہونے کے لحاظ سے، مثلاً صحابی جو کہ اہل کتاب سے روایت لینے میں معروف نہیں ایسی بات کہے جس میں رائے اور اجتہاد کی گنجائش نہ ہو اور نہ ہی غریب لفظ کی وضاحت یا مشکل لفظ کی شرح کرنے سے تعلق ہو۔ مثلاً صحابی کا گذشتہ زمانے کے معاملات کی خبر دینا جیسا کہ تخلیق کی ابتداء وغیرہ ہے یا مستقبل میں آنے والے واقعات کے حوالے سے بتانا، جیسا کہ فتنے اور قیامت کے حالات۔ اسی طرح اس صحابی کا ایسے کام کے حوالے سے خبر دینا جس کے کرنے سے مخصوص ثواب یا مخصوص سزا حاصل ہوتی ہے۔ (یہ تمام چیزیں مرفوع قولی حکمی کے زمرے میں آتی ہیں)۔ (۵) مرفوع فعلی حکمی: مرفوع فعلی حکمی کے لحاظ سے، مثلاً صحابی ایسا کام کرے جس میں رائے کی گنجائش نہیں
Flag Counter