Maktaba Wahhabi

91 - 158
جو کچھ ہمیں لکھوایا وہ کافی مواد ہے جو الگ کتابی شکل میں درس بخاری و فتاوی احکام ومسائل کے نام سے چھپ چکے ہیں لہذا اعادہ کی ضرورت نہیں ۔ درس بخاری دارالحدیث راجووال دارالحدیث راجووال میں درس بخاری ۲۰ دسمبر۱۹۹۶ ء میں مولانا محمد یوسف حفظہ اللہ تعالیٰ کی دعوت پر آپ راجووال تشریف لائے تھے نماز فجر کے بعد حضرت نے چار گھنٹے درس ارشاد فرمایا جس میں سند متن باطل مذاہب اور ایمان کے درجات پر ایمان فروز بحث کی جس پر مولانا یوسف صاحب نے فرمایا :ماشاء اللہ حافظ صاحب علم کے سمندر ہیں مکمل درس تو ضبط نہیں تاہم چند اقتباس جو میں نے نوٹ کئے وہ ھدیہ قارئین کر رہاہوں ۔ (۱)اصل شرعی ماخذ دو ہی ہیں قرآن و حدیث کچھ لوگ قیاس کو شرعی ماخذ بنانے کے لئے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی حدیث کا سہارا لیتے ہیں جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ بن جبل کو یمن کی طرف روانہ کرتے ہوئے فرمایا :اے معاذ وہاں مسائل و قضایا میں فیصلہ کس طرح کرو گے ؟اصل حدیث یوں ہے عن معاذ بن جبل رضی اللّٰہ عنہ لما بعثہ الی الیمن قال :کیف تقضی اذا عرض لک قضاء قال :اقضی بکتاب اللّٰہ قال فان لم تجد فی کتاب اللّٰہ ؟قال:فبسنۃ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال:فان لم تجد فی سنۃ رسول اللّٰہ ؟قال :اجتھد برای ولا الُو قال :فضرب رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صدرہ قال: الحمدللہ الذی وفّق رسولَ رسولِ اللّٰہ لما یرضی بہ رسول اللّہ(ابوداود، دارالسلام رقم الحدیث :۳۵۹۲(حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا پہلے کتاب اللہ پھر سنت رسول اللہ پھر اپنی رائے استعمال کروں گا جس میں کوئی کمی نہیں ہو گی تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سینے پر ہاتھ رکھ کر فرمایا الحمدللہ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قاصد کو اس بات کی توفیق بخشی جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہیں ۔
Flag Counter