بے حیا ئی کے کام نہ کرے ، اس کے ساتھ ساتھ فحش گو نہ ہو ، جھوٹ نہ بولے ، بے جا لڑکوں کی شکایتیں نہ لگائے ۔ریا کار نہ ہو نمازوں کو باجماعت اور صفِ اولیٰ میں پڑھنے کی کوشش کرنے والا نماز تہجد ، نمازِ اشراق و چاشت اور سنتوں کا اہتمام کرنے والا ،اپنے سر کو ڈھانپ کر رکھنے والا اور کثرت سے اذکار اور دعائیں کرنے والا وغیرہ وغیرہ ۔ایسے طالب علم کو دیکھ کر استاد خوش ہوجائے گا اور دعا دے گا ۔
۲۔ روزانہ اسباق میں خوب دل لگا کر محنت کرنے والا ۔
جب ایک شاگرد دوران تعلیم خوب محنت سے پڑھتا ہے استاد محترم اس سے ہمیشہ خوش رہیں گے اور دعائیں بھی دیں گے۔
۳۔ اساتذہ کا احترام کرنے والا ۔
یہ صفت بہت کم طلبا میں دکھائی دیتی ہے اگر طالب علم کو معلوم ہوجائے کہ میرا استاد میرا باپ اور خیر خواہ ہے اس سے میں نے علم حاصل کرنا ہے تو پھر کبھی بھی وہ استاد کی گستاخی نہ کرے ۔ ہم ببانگ دہل کہتے ہیں کہ جتنا مرضی ذہین طالب علم ہے اگر وہ استاد کا گستاخ ہے تو وہ کامیاب نہیں ہو سکتا ۔)اس پر ہمارا مشاہدہ ہے۔)
اساتذہ کا احترام کیسے کیا جائے ؟
استاد کے احترام میں مندجہ ذیل باتوں کو ملحوظ خاطر رکھنا چائے ۔
٭ اگر استاد کسی معقول وجہ سے شاگرد پر سختی کرے تو اسے ناراض نہیں ہونا چاہیےاستاد کو اپنادشمن نہیں سمجھنا چاہیے۔
٭ اگر استاد کوئی کام کرنے کو کہے تو اسے خوشی سے بجا لا نا چائے نہ کہ حیلے بہانے کر کے اسے ٹال دینا چاہیے۔
|