Maktaba Wahhabi

82 - 158
علم لوگوں کے فائدہ کے لئے سیکھنا چاہیے: ایک دفعہ متعدد ائمہ کامجمع تھا ۔ امام اوزاعی بھی موجود تھے ، ولید بن حلم نے پوچھا : آپ حضرات نے علم کس لئے حاصل کیا ہے؟ ، سب نے کہا اپنی ذات کے لئے، مگر ابن ِ جریح رحمہ اللہ بولے میں نے علم لوگوں کے فائدے کے لئے حاصل کیا ہے۔‘‘ (تہذیب التہذیب : ۱۰ / ۴۰۴ ) اساتذہ کی خدمت کرنا اللہ تعالیٰ علم سے نواز دے گا،امام سفیان بن عیینہ کو باپ کی نصیحت: باپ نے ایک دن کہا :’’ پیارے بیٹے ! بچپن کا زمانہ ختم ہوا اور تم اب سن شعور کو پہنچے ۔ اب پورے طور سے خیر کی طلب یعنی حصول علم دین میں لگ جاؤ مگر اس راہ میں سب سے زیادہ ضروری چیز یہ ہے کہ اہلِ علم کی اطاعت و خدمت کی جائے ۔ اگر تم ان کی اطاعت و خدمت کروگے تو علم و فضل سے بہرہ مند ہوگے۔‘‘ (تہذیب الاسماء : ۱ / ۲۴۵) افسوس کے آج کا با پ ایسی نصیحت اپنی اولاد کو نہیں کرتا شاید یہی وجہ ہے کہ آج کے طلبا وہ محدثین کی صفات کے حامل پیدا نہیں ہورہے ۔ علم والاجاہلوں کی طرح نہیں ہوتا: فرماتے ہیں :’’ ضروریاتِ زندگی کی طلب دنیا کی محبت نہیں ہے۔فرمایا : اگر میرا دن کم عقلوں کی طرح اور میری رات جاہلوں کی طرح غفلت کی طرح گزرے تو پھر میں نے جو علم حاصل کیا ہے وہ بے فائدہے۔‘‘
Flag Counter