Maktaba Wahhabi

100 - 158
تشریف لے گئے پر ہاروی رحمہ اللہ بھی ہمراہ تھے ۔ میزبان نے گائے کا گوشت تیار کیا تھا، جو کچھ عمدہ نہ تھا اور پکا ہوا بھی ٹھیک نہ تھا بلکہ اس میں کچھ ناگوار بوُبھی تھی شاگرد پر ہاروی رحمہ اللہ کے چہرہ پر ناگواری ظاہر ہوئی ۔استاد سمجھ گئے کہ اسے گوشت کھانے میں رغبت نہیں ۔‘‘ ملا حظہ کیجئے کہ ایسے موقع پر استاد نے کس طرح طالب علم کی تربیت کی ۔شاگرد رقم طراز ہیں کہ جب شیخ محترم نے میرے چہرے پر ناگوار ی محسوس کی تو انہوں نے کھانے کی خوب مدح فرمائی اور خوب لطف ہونے کے انداز میں خوشی خوشی کھانا کھایا ۔ میں نے بھی مجبوراََ ساتھ دیا اور زہر مار کیا ۔دعوت سے فارغ ہوکر ہاتھ دھوئے رومال سے ہاتھ صاف کئے ۔ اور ہاتھ اٹھا کر یوں دعا کی: ’’ اللٰھم اغفر لصاحب الطعام ولآ کلیہ ولمن سعیٰ فیہااللٰھم بارک لنا بفضلک یا أکرم الأکر مین۔‘‘ ’’ یا اللہ ! میز بان کی ، کھانے والوں کی اور اس کی تیاری میں کوشش کرنے والے سب لوگوں کی مغفرت فرما۔ یا اللہ اپنے فضل و کرم سے اس کھانے میں ہمارے لئے برکت فرما۔ اے سب سے بڑھ کر عزت والے رب !۔‘‘ (گلزار جمالیہ : ۱، ۱۱ مطبع ابی العلاد آگرہ ، ۱۳۲۷ ھ) عبد العزیز پر ہاروی رحمہ اللہ کی نصیحتیں : ( ضلع مظفر گڑھ کوٹ ادو کے قریب پر ہاراں کے رہنے والے تھے۔ متوفی ۱۸۲۳ء) کون سا علم پڑھیں ؟: ڈاکٹر محمد شفقت اللہ کہتے ہیں :’’ اسی طرح آپ کا ایک عربی قصیدہ میمیہ بھی ہے جو آپ کی جدّت فکر، متانت رائے اور اہلِ وطن علما سے از حد اخلاص کا مظہر ہے۔ اس میں آپ نے علما زمانہ کی اس روش پر تاسف کا اظہار کیا ہے کہ وہ علمِ حدیث کو پسِ پشت ڈال کر غیر مفید عقلی علوم کے پیچھے پڑے ہیں ۔ آپ اس قصیدہ میں اپنے دور کے علماء کو اس بے
Flag Counter