غافلوں کی مثال چارپائیوں جیسی ہے کہ منحر تک لے جا کر ذبح کرنے تک انھیں موت کی کچھ حس نہیں ہوتی ۔
وسیع خلق کے ساتھ لوگوں سے ملتے جلتے رہو۔ اور خندہ پیشانی سے برتاؤ رکھو۔کتّے کی طرح لوگوں پر بھونکتے نہ رہو۔
(یہ اشعار علامہ تاج الدین سبکی نے طبقات کبریٰ میں نقل کئے ہیں ۔)
( سیرۃ البخاری : ۰۲ ۱۔ ۱۰۳،یہ نصیحتیں منسوب ہیں امام بخاری کی طرف۔)
حافظ محمد جمال ملتانی رحمتہ اللہ علیہ کی نصیحتیں :
سبق یاد کرنے کا نسخہ:
۱۔ مولوی امام بخش مہا روی رقم طراز ہے:’’ایک دن کا واقعہ ہے کہ آپ( عبد العزیز پر ہاروی رحمہ اللہ ) دیوار کے ساتھ ٹیک لگائے انتہائی مغموم بیٹھے تھے، کتاب آپ کے سامنے تھی اور آنکھوں سے آنسوں رواں تھے کہ حافظ محمد جمال نے آپ کو اسی حالت میں دیکھ لیا ، انہوں نے فرمایا: عبد العزیز کیا بات ہے؟ تم پریشان کیوں ہو؟‘‘
آپ نے روتے ہوئے عرض کیا :’’حضرت ! مجھے سبق یاد نہیں ہو رہا ۔ تو حافظ محمد جمال نے فرمایا : آؤ میرے پاس آکر سبق یاد کرو ۔ جب آپ نے استاد کے سامنے بیٹھ کر سبق پڑھا اور استاد نے اُن کے لئے دعا کی تو قدرت ِ الٰہی اور اس کے فضل سے تمام عقلی و نقلی علوم کے دروازے آپ پر کھل گئے۔ آپ کسی بھی علم و فن کی کتاب کا مطالعہ کرتے ، آپ کے لیے وہ انتہائی آسان ہوجاتی۔‘‘
( احکام فی عقائد الا سلام ورق : ۱۲۰ مکتبہ فاروقیہ ملتان بحوالہ ماہنامہ محدث : ۲۸۶ / ۱۲۳۔ ۱۲۴ مارچ ۲۰۰۵)
نصیحت کا ا نوکھا انداز :
۲۔ ایک دفعہ کسی غریب آدمی نے حافظ محمد جمال اللہ کو کھانے پر بلایا ۔ آپ وہاں
|