Maktaba Wahhabi

138 - 158
سید نا علی بن ابی طالب فرماتے ہیں :’’ تذاکروا ھذا الحدیث أِن لا تفعلو ا یدرس‘‘ ’’ تم اس حدیث کا مذاکرہ کرنا ورنہ وہ مٹ جائے گی۔(یعنی بھول جائے گی) سید نا ابن مسعود فرماتے ہیں :’’ تذاکرو االحدیث فأِ ن حیاتہ مذاکر تہ ‘‘ تم حدیث کا مذاکرہ کیا کرو بے شک حدیث کا باقی رہنا مذاکرے سے ہی ممکن ہے ۔ امام زہری فرماتے ہیں :’’ آفۃ العلم النسیان و قلۃ المذاکرۃ ‘‘ علم کی آفت بھول جانا اور مذاکرے کا تھوڑا ہونا ۔ (المدخل للبیہقی بحوالہ تحفت الاحوذی: ۴ / ۴۰۲) طالب علم کی اچھی صفات کا تذکرہ کلاس میں استاد محترم کے بیان کردہ فوائد کو لکھنا : اگر دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ پہلے محدثین اپنے استاد محترم کے بیان کردہ فوائد کو لکھا کرتے تھے مگر آج یہ کام ناپید ہوتا جا رہا ہے ۔ صرف سماع اتنا فائدہ نہیں دیتا جتنا لکھنا فائدہ دیتا ہے، کیونکہ صرف سماع کی باتیں چند گھنٹوں تک محفوظ رہیں گی(الا ماشاء اللہ) لیکن لکھی ہوئی چیز سے استفادہ کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ لکھنا اس لئے بھی ضروری ہے کہ استاد محترم اپنی زندگی میں کئے ہوئے مطالعہ کی روشنی میں بات کرتا ہے جو شاید استاد کو بڑی محنت کے بعد حاصل ہوئی مگر شاگرد کو بڑی آسانی سے وہ فائدہ حاصل ہو رہا ہے ۔
Flag Counter