سند ھ میں میرے استاد محترم مولانا عبدالعلیم رحمہ اللہ مجھے بہت کہا کرتے تھے کہ بیٹا ابھی جوانی میں سجدے کرلو ابھی وقت ہے بڑھاپے میں سجدہ نہیں ہوتا بلکہ منہ سے لعاب دہن زمین پر گرتا ہے ۔
جو علماء دین پڑھ کر دین سے متنفر ہوجاتے ہیں ان کے متعلق سلفی صاحب نے نصیحت کی کہ انھیں اللہ تعالیٰ کے رستے میں تکلیفیں برداشت کرنی چاہیے مشکلات کے بعد آسانیاں ہوتی ہیں اپنے آپ کو دین کے لیے مخلص کرلیں ۔
شیخ الحدیث ابوالبرکات رحمہ اللہ کی نصیحت:
ہمیں حافظ عبداللہ مدرس مرکز مسجد حسین خانوالا چک ۱۸ پتو کی نے بتایا کہ ابوالبرکات نے ہمیں نصیحت کی کہ اب دینی مدارس کے طلبہ کو سکولوں میں بھرتی کیا جا رہا ہے تو تم نے جعلی سند استعمال نہیں کرنی ورنہ ساری زندگی حرام کھاؤگے۔
شیخ عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ کی نصیحت :
مجھے نواز چیمہ حفظہ اللہ نے بتایا کہ :جب مولانا عبدالرحمن کیلانی رحمہ اللہ نے اینٹوں کا بٹھہ لگایا اور کافی فائدہ بھی ہوا پھر اچانک نقصان ہوا اور نقصان دو دفعہ بہت زیادہ ہوا تو لوگ کیلانی صاحب سے تعزیت اور افسوس کے لئے آرہے تھے اتنے میں شیخ بھوجیانی رحمہ اللہ بھی تشریف لائے اورکہا کہ اے عبدالرحمن کیلانی صاحب مبارک ہو تیرا بٹھہ بیٹھ گیا ہے اس پر کیلانی صاحب کافی پریشان ہوئے مجھے اس طرح کیوں کہا تو بھوجیانی رحمہ اللہ نے فرمایا :اللہ تعالیٰ نے تجھے دین کی خدمت کے لئے پیدا کیا ہے بیٹھنے کے لئے نہیں ۔
یہ بات سن کر کیلانی صاحب کی سوچ بدل گئی اور دین کی خدمت کرنا شروع کر دی اور بے شمار قیمتی کتب تصنیف کیں جن کو دنیا جانتی ہے اور استفادہ کرتی ہے ۔
|