میں نے اپنے والد محترم کی زندگی سے بہت کچھ سیکھا ہے جو مجھے کام آرہا ہے ۔
اساتذہ کو طلبا کا مرتبہ دیکھ کر تدریس کرنی چاہئے اور جس چیز کی انھیں ضرور ت ہے وہی دینی چاہئے ۔
عبدالرحمن ایوب نے ہمیں بتایا کہ شیخ عبیدالرحمن صاحب نے ہمیں کلاس میں کہا کہ جب ہم ابو جی سے بچپن میں ترجمہ پڑھتے تھے تو روزانہ چالیس بار ترجمہ دہرایا کرتے تھے اور تم کم از کم دس بار دہرا کر آیا کرو۔
اور یہ بھی نصیحت کی کہ والد محترم سے جن طلباء نے بھی پڑھا ہے وہ حجامت اور نماز میں کبھی بھی سستی نہیں کرتے ،آپ کو بھی اسی طرح اس سے نصیحت حاصل کرنی چاہئے ۔
شیخ رفیق زاہد حفظہ اللہ مدرس دارالحدیث راجووال۔
ہمیں طلحہ شان نے بتایا کہ شیخ محترم نے نصیحت کہ ہر سبق اس طرح یاد کرو کہ یہ امتحانی سوال ہے ۔
اور کہا کہ جب میں پڑھتا تھا اس وقت پیسے بچا کر رکھتا تھا ،اور کتب خریدتا تھا تم بھی نصابی کتب اپنی خریدا کرو۔راقم کئی بار شیخ محترم کے گھر میں گیا اور قیمتی کتب وافر مقدار میں شیخ کی ذاتی ہیں بارک اللّٰہ فیہ
شیخ عنایت للہ امین حفظہ اللہ کی نصیحت :
جو آدمی مدرسہ میں پڑھتا وہ دنیا اور آخرت میں سرخرو ہو تا ہے ۔اس لئے مدارس کو لازم پکڑو۔
شیخ آصف سلفی حفظہ اللہ کی طلبہ کو نصیحت(سابق مدرس دارالحدیث راجووال)
محترم طلبا کو اکثر بیشتر مطالعہ کرنے پر ابھارتے رہتے ہیں اور ایک بات پر بہت زیادہ زور دیتے ہیں کہ سوانح پر لکھی گئی کتب کا مطالعہ کریں اس سے آپ کو معلوم ہو گا کہ بڑے لوگ کیسے بنا
|