Maktaba Wahhabi

48 - 378
جب کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت وہ واحد شخصیت ہے جنہوں نے اپنی کتابِ حیات کے ہر ہر ورق کو آفتابِ نیم دوز کی طرح ہر کہ ومہ کے سامنے عیاں کر رکھا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک کھلی کتاب تھے جس کا کوئی ورق دوسرے کی اوٹ میں نہ تھا۔ جس کی کوئی سطر دھندلی اور محونہ تھی، جو چاہے آگے آئے، جہاں سے اور جس زاویہ سے چاہے پڑھے… کوئی ہے! جو مجھے ایسے کسی اور عظیم کا پتا دے، اور میں بھی تو دیکھوں کہ کیا اس عظیم میں قیامت تک کے انسانوں کو یہ کہنے کی جرأت ہے: ’’لوگو! یہ رہی میری ساری سیرت، میرے سب افعال، ان کو خوب غور سے پڑھ لو۔ دیکھ لو، جانچ پرکھ لو، ہر زاویہ سے، ہر نقطۂ نظر سے ان کا جائزہ لے لو، اور ہاں ! میرا یہ کردار، قول و فعل، حال چال، رنگ ڈھنگ، طرز اسلوب، طریقہ سلیقہ، رویہ اور نمونہ، اپنے پرائے، دوست دشمن جس کو چاہے دکھلا لو۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو ذرا اس میں کہیں کسی عیب، نقص، کمی، عار، لچک، بے مروتی، جھول پر انگلی رکھ کر اس کی نشاندہی تو کر دکھاؤ، چلو کسی خلافِ عظمت وعزیمت یا غیرمعیاری حرکت کا ہی پتا بتا دو۔‘‘ اے میرے بے حد قابل احترام مسلمان بھائیو! ہے کوئی دوسرا ایسا عظیم جس کی سیرت ایسی باریک تر جزوی تفصیلات کے ساتھ مدون ومرتب کی گئی ہو جیسے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سیرت کو مدون کیا گیا؟ آج چودہ صدیاں بیت گئی ہیں مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیل و نہار اور خلوت وجلوت کا ہر ہر چھوٹا بڑا واقعہ یوں منضبط ہے جیسے یہ آج کا مشاہدہ ہو۔ یہ ہیں اس کائنات کے سب سے عظیم انسان ہمارے رسول اور پیغمبر جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم ۔[1]
Flag Counter