Maktaba Wahhabi

263 - 378
زُہْدَ الزَّاہِدُوْنَ وَالْعَابِدُوْنَ اِذْ لِمَوْلَا ہُمْ اَجَاعُوا الْبَلَوْنَا اَسْہَرُوْا الْاَعْیُنَ الْقَرِیْحَۃَ فِیْہِ فَمَضٰی لَیْلُہُمْ وَہُمْ سَاہِرُوْنَا ’’عابدوں زاہدوں نے زہد اختیار کیا اور اپنے رب کے لیے پیٹوں کو بھوکا رکھا اور راتوں کو جاگے اور ان کی رات گزر جاتی ہے پر یہ لوگ جاگ رہے ہوتے ہیں ۔‘‘ آپ بے حد بلند ہمت اور عبادات میں مجاہد تھے۔ نمازیں کثرت سے پڑھتے۔ ہر قسم کی قولی اور فعلی عبادت میں آگے آگے رہتے۔ بے پناہ خرچ کرتے۔ ایسا کیوں نہ ہوتا؟ کہ اولیاء اور عبادت گزاروں کو اپنے سروں پر عبادت کا تاج، امراء و ملوک کے سروں پر سونے کے تاج سے زیادہ محبوب ہوتا ہے۔ جب بہادر بھی بہادری کے جوہر دکھا دکھا کے تھک جاتے ہیں عبادت گزار تب بھی عبادت میں لگے ہوتے ہیں ۔ آپ نے قید خانہ سے ایک نہایت رفت آمیز اور درد بھرا خط عباسی خلیفہ کو لکھا۔ جس میں لکھتے ہیں : ’’بے شک آج مجھ پر تنگی کا جو دن بھی گزرتا ہے وہی دن تم پر آسودہ گزرتا ہے۔ یہ دونوں دن گزر جائیں گے۔ پھر ایک ایسا دن ہم دونوں پر آئے گا جو گزرے گا نہیں ۔ اسی میں اہل باطل خسارے میں رہیں گے۔‘‘ [1] اللہ ان لوگوں پر رحم فرمائے جنہوں نے اپنی جانیں خدمت دین میں ختم کر دیں ، اپنے بدن عبادتوں میں گھلا دیے۔ جناب موسیٰ کاظم ہمارے سامنے زہد و عبادت، جہد و تقویٰ کی ایک عظیم مثال ہیں ۔ اے اللہ تو ان صحابہ سے راضی رہ آلِ بیت ابرار و اطہار سے راضی رہ۔ اے اللہ! ہم تمہیں گواہ بناتے ہیں کہ ہم تیرے پیغمبر، تیرے پیغمبر کی آل و اصحاب سب سے محبت کرتے ہیں اور ان سے بھی جو ان کے منہج پر چلتے ہیں ۔
Flag Counter