Maktaba Wahhabi

253 - 378
بھی پوری کر۔ اے اللہ تو حق ہے تیری بات، تیرا وعدہ، تیری وعید حق ہے۔ تو سچا بادشاہ ہے میں گواہی دیتا ہوں کہ تیری ملاقات اور جنت و دوزخ سب حق ہے۔ قیامت حق ہے اس کے آنے میں کوئی شک نہیں ۔ تو لوگوں کو قبروں سے اٹھائے گا۔ اے اللہ! میں نے خود کو تیرے سپرد کیا تجھ پر ایمان لایا، تجھ پر بھروسہ کیا تیرے وسیلے سے جھگڑا تیرے ہی دربار میں اپنے جھگڑے یا تو میرے اگلے پچھلے خفیہ اعلانیہ سب گناہ معاف کر دے۔ تو زندہ ہے۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔ [1] امام باقر اس عاجزانہ دعاء اور ایسے میٹھے اور عمدہ الفاظ کے ساتھ رب کے حضور دعا مانگا کرتے تھے۔ صبح ہونے پر یہ کہتے: ’’میں نے اس حال میں صبح کی کہ میرا رب قابل تعریف ہے اور میں اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہراتا۔ اور اس کے ساتھ کسی کو معبود نہیں پکارتا اور نہ میں کسی کو اس کے سوا دوست بناتا ہوں ۔‘‘ [2] یہ چند ان صفاتِ نبویہ کا تذکرہ ہے جن کے امام باقر حقیقی وارث تھے۔ انہیں صفات سے آراستہ آپ نے ۱۱۴ھ میں مدینہ میں وفات پائی۔
Flag Counter