Maktaba Wahhabi

139 - 378
میرے محترم قارئین! یہ ساقی حرمین کون ہیں ؟ یہ ابو الفضل عباس بن عبدالمطلب رسولِ خدا حبیب کبریا صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا اور اسلام اور جاہلیت دونوں ادوار میں اکابرین قریش میں سے ہیں ، سیّدنا عباس رضی اللہ عنہ دراز قد، وجیہ، پر وقار، حلیم و بردبار، بے حد حسین وجمیل اور بلند آواز تھے۔ سیّدنا عباس بن عبدالمطلب آلِ بیت رسول کے عظیم ترین فرد تھے۔ عمر میں جنابِ رسول اللہ سے چند سال ہی بڑے تھے ’’عام الفیل‘‘ سے تین سال قبل مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ محبت اور پاس ادب کا اندازہ آپ کے اس جواب سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب کسی نے آپ سے پوچھا کہ آپ بڑے ہیں یا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ؟ تو کہنے لگے: ’’بڑے تو مجھ سے وہ ہیں پر میں ان سے پہلے پیدا ہوا ہوں ۔‘‘ [1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو قرابت داری، صلہ رحمی اور آپ کے صفات، محمودہ کی بنا پر آپ سے بے پناہ محبت تھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کے ساتھ اور آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صلہ رحمی کرنے کا حق ادا کر دیا۔ ایک دوسرے پر جان ومال خرچ کرنے میں کہیں بخل کا نام ونشان تک نہیں ملتا۔ سیّدنا عباس رضی اللہ عنہ غضب کے ذہین، معاملہ شناس، نکتہ دان، باریک بین، زود فہم، دور رس اور عمیق النظر تھے، قریش کے ہاں جو قدر ومنزلت آپ کو حاصل تھی اس میں کوئی دوسرا شریک نہ تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ سے جس قدر محبت تھی اسی قدر جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کی عزت و تکریم اور اکرام و تعظیم فرماتے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپ کی بے حد تعریف فرمایا کرتے تھے۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جنابِ عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کے بارے میں ارشاد فرمایا: ’’یہ عباس بن عبدالمطلب ہیں جو قریش کے سب سے زیادہ سخی ہاتھ والے اور سب سے زیادہ صلہ رحمی کرنے والے ہیں ۔‘‘ [2] سیّدنا عباس رضی اللہ عنہ غلاموں کو بہت زیادہ آزاد کرتے تھے۔ آپ کی رائے بے حد درست ہوتی تھی، اپنی قوم کے ساتھ بے حد رحم دل اور شفیق تھے۔ حاجیوں کو پانی پلانے اور مسجد حرام
Flag Counter