Maktaba Wahhabi

105 - 378
((اِنَّہُمَا آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللَّہِ لَا یَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَیَاتِہِ)) [1] ’’سورج اور چاند یہ دونوں رب کی (قدرت قاہرہ کی) نشانیوں میں سے ہیں انہیں کسی کی موت یا حیات کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا…‘‘ یوں جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ثابت کیا کہ احوالِ فلکیہ اور حوادثِ ارضیہ میں کوئی تلازم، تعلق اور علاقہ نہیں ۔ اس لیے ایک انسان کو یہ اعتقاد رکھنا کسی طور پر بھی روا نہیں کہ رب تعالیٰ کی قوانین ربانیہ اور سنن طبیعیہ میں کسی کی موت یا حیات کی بنا پر کوئی تغیر واقع ہوتا ہے۔ اور اس سے بھی زیادہ خطرناک اور سنگین امر یہ ہے کہ ان جاہلی اور فاسد اعتقادات نے بے شمار انسانوں میں اس بات کا اعتقاد پیدا کر دیا کہ ان اجرام سماویہ کو انسان زندگی میں تصرف اور اختیار بھی حاصل ہے حتی کہ بعض نے تو یہ تک کہہ دیا کہ ’’ہم پر فلاں فلاں ستارے کی وجہ سے بارش برسی‘‘ حالانکہ انہیں تو یہ کہنا چاہیے تھا کہ ’’ہم پر اللہ کے فضل و رحمت کی وجہ سے بارش برسی ہے‘‘[2] بے شک ایک سچے مسلمان کا ہمیشہ رب تعالیٰ کے ساتھ تعلق ہوتا ہے۔
Flag Counter