Maktaba Wahhabi

198 - 259
منہمک ہے، کوئی عرسوں کا دلدادہ ہے اور کوئی قوالی پر مرا جارہا ہے اور یہ صرف اس بات کا نتیجہ ہے کہ مشروع عبادتوں سے دل بیزار ہوگئے ہیں، اگر چہ بظاہر ان پر عمل جاری ہے۔ اگر کوئی شخص اپنی دلی توجہ سے پانچوں نمازیں پڑھتا ہے اور ان کلمات طیبات اور عمل صالح کا شعور رکھتا ہے جو نمازوں میں موجود ہے تو اسے کسی بدعت کی طرف رغبت ہوہی نہیں سکتی، خواہ لوگ اس بدعت کے کتنے ہی فوائد بیان کریں۔ اسی طرح جو کوئی عقل وشعور اور توجہ کے ساتھ کلام اللہ اور کلام رسول صلی اللہ علیہ وسلم سنتا ہے تو اسے اس میں ایسی لذت وحلاوت اور برکت ومنفعت حاصل ہوتی ہے جو کسی آدمی کی نظم ونثر میں نہیں مل سکتی۔ اسی طرح جو کوئی مشروع دعائیں ان کے اوقات میں کرتا ہے، مثلاً سحری کے وقت ، نمازوں کے بعد اور سجود وغیرہ میں، تو اسے مبتدع دعاؤں کی طرف کبھی توجہ ہوسکتی ہے نہ ان کی ضرورت ہی محسوس ہوسکتی ہے۔ لہٰذا عقل مند شخص کو چاہیے کہ ہر بات میں اتباع سنت کی پوری کوشش کرے۔ تمام بدعتیں بالکل ترک کردے اور سنتیں اختیار کرلے کیونکہ جو کوئی بھلائی تلاش کرتا ہے، پالیتا ہے اور جو کوئی شر سے بچنا چاہتا ہے، بچ جاتا ہے۔
Flag Counter