Maktaba Wahhabi

160 - 259
اور فرمایا: ﴿ أَمِ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللّٰهِ شُفَعَاءَ ۚ قُلْ أَوَلَوْ كَانُوا لَا يَمْلِكُونَ شَيْئًا وَلَا يَعْقِلُونَ ﴿٤٣﴾ قُل لِّلّٰهِ الشَّفَاعَةُ جَمِيعًا ﴾ ’’کیا ان لوگوں نے اللہ تعالیٰ کے سوا اوروں کو سفارشی مقرر کر رکھا ہے؟ آپ کہہ دیجیے کہ اگرچہ وہ کچھ بھی اختیار نہ رکھتے ہوں، نہ عقل رکھتے ہوں۔ کہہ دیجیے! کہ ساری سفارش اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔‘‘[1] چنانچہ حاجات اور مرادوں کا براہ راست صرف اللہ تعالیٰ کو پکارنے سے حاصل ہونا، اس کی توحید کو ثابت کرتا ہے اور شرک کے تمام شبہات کو دور کردیتا ہے، نیز اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ ان عظیم حوادث کے علاوہ جتنے امور اور معاملات ہوتے ہیں وہ بھی اللہ وحدہ لاشریک ہی کرتا ہے اگرچہ بظاہر یہ امور حرام یا حلال اسباب کے ذریعے سے واقع ہوں۔ اس کی مثال یوں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آسمان، زمین، ہوائیں ، بادل اور دوسری عظیم اجسام رکھنے والی مخلوقات پیدا کی ہیں، یہ تمام اس کی وحدانیت پر دلالت کرتی ہیں۔ یہ بھی ماننا پڑے گا کہ ان سے کم درجے کی چیزیں تو بالاولیٰ اسی کی قدرت وارادے سے پیدا ہوئی ہیں، یا اس کی مخلوق کسی چیز کو بنائے تو وہ بھی اللہ ہی کی مخلوق قرار پائے گی کیونکہ مخلوق کی تخلیق خود خالق اکبر کی مخلوق ہوتی ہے اور سبب کاخالق مسبب کا بھی خالق ہوتا ہے۔
Flag Counter