وجود الحائض، فلا اثم علیہ ولا کفارۃ، وان فعلہ عامدا عالما بالحیض والتحریم مختارا فقد ارتکب معصیۃ کبیرۃ، یجب علیہ التوبۃ منہا، وفی وجوب الکفارۃ قولان، اصحہما: انہ لا کفارۃ علیہ۔ ترجمہ کیجئے۔ اعراب لگائیے اور یہ واضح کیجئے کہ کفارۃ کے وجوب میں سبب اختلاف کیا ہے؟
5۔ جمعہ کا غسل فرض نہیں ہے۔ دلائل دیجئے۔ نیز یہ بھی بتائیے کہ جمعہ کا غسل کب کرنا مستحب ہے؟
6۔ امام شافعی kنے اس آیۃ مبارکۃ کی کیا تشریح کی ہے: نیز نفاس کے انقطاع پر غسل کے وجوب کی دلیل دیجئے۔
7۔ مصنف نے اس کتاب میں کن امور کا اہتمام کیا ہے؟ نیز اسلام کی آفاقیت کے کوئی سے تین دلائل دیجئے۔
8۔ قضاء ِ حاجت کے کوئی سے دس آداب لکھیے۔
9۔ وضو کی مشروعیت پر تین طرح کے دلائل دیجئے۔ نیز یہ واضح کیجئے کہ کیا مس فرج سے وضو ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں ؟
10۔ نیند ناقض وضو ہے۔ سید سابق رحمہ اللہ اس کے لیے کیا شرائط عائد کرتے ہیں ؟
11۔ ان عناوین کا کتاب الطہارۃ سے کیا تعلق ہے: الماء المطلق، سنن الفطرۃ، السؤر، المسح علی الخفین، المستحاضۃ۔
12۔ درج ذیل میں سے صرف دس کے معانی لکھیے۔
العجوز المسنۃ، افتضاض، الصدید، فتمعکت، کسر، عقد، رفقتۃ، معتزل، تجرد، اقل احوالہ، الخمرۃ، اُسِر، تعلیقا، مبتداۃ، لقاح، الدجاج، ذیل، ثخین، عناء، فحولۃ، توابین، یستجمر
|