۹۔ دائیں جانب سے شروع کرنا:
یعنی ہاتھوں اور پاؤں کی بائیں جانب سے قبل دائیں جانب دھونے سے ابتداء کرنا۔ کیونکہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں کہ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دائیں جانب پسند کرتے تھے جوتا ڈالنے میں ، کنگی کرنے میں ، پاکی حاصل کرنے میں اور ہر ذی شان کام کرنے میں ۔‘‘ متفق علیہ۔ ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ جب آپ لوگ پہنیں اور وضو کریں تو اپنی دائیں جانب سے شروع کیجئے۔‘‘ رواہ احمد وابوداؤد والترمذی والنسائی
’’اتی بثلث مد‘‘ طباعت کی غلطی ہے۔ یہ لفظ ’’ثلثی‘‘ یعنی تثنیہ ہے۔
۱۰۔ رگڑنا:
اس سے مراد ہاتھو ں کو عضو پر پانی کے ساتھ یا اس کے بعد رگڑنا ہے۔ عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ’’ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دو تہائی مد پانی دیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور اپنی کہنیوں کو رگڑنے لگے۔‘‘ رواہ ابن خزیمۃ۔ انہی سے مروی کہ ’’ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اوریوں رگڑنے لگے۔‘‘ رواہ ابو داؤد الطیالسی واحمد وابن حبان وابو یعلی۔
کیا ابو داؤد طیالسی وہی ہیں جو سنن ابی داؤد کے مؤلف ہیں ؟ اگر نہیں تو ان کی کتاب کا نام کیا ہے؟
۱۱۔ تسلسل کے ساتھ وضو کرنا:
یعنی ایک کے بعد دوسرے عضو کو پے در پے دھونا، اس طرح کہ وضو کرنے والا اپنے وضو کو کسی اجنبی کام سے منقطع نہ کرے کہ جسے معمول میں وضو سے ہٹنا شمار کیا جاتا ہو۔ سنت اور سلف و خلف مسلمانوں کا عمل اسی پر جاری ہوا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں ؟ کہ مقدام بن معدیکرب رضی اللہ عنہ سے تقریبا چالیس احادیث مروی ہیں ۔ آپ کا جسم ضخیم تھا ان کی ایک مشہور تلوار بھی تھی جس کا نام صمصام تھا۔ آپ شام میں
|