ان آیات کی تشریح { وَقُلِ الْحَمْدُ ِاللّٰه الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا وَّلَمْ یَکُنْ لَّہٗ شَرِیْکٌ فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا } ترجمہ’’اور کہہ دیجئے !تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ ہی کیلئے ہیں ۔جو نہ اولاد رکھتا ہے اورنہ اپنی بادشاہت میں کسی کو شریک رکھتا ہے ۔نہ اس سبب سے کہ وہ کمزور ہے کوئی اس کا حمایتی ہے۔ اورتو اس کی پوری پوری بڑائی بیان کرتا رہ‘‘ … شر ح … ’’ الْحَمْدُ ِاللّٰه ‘‘ حمد کا معنی تعریف ہے ،اور اس پر ’’ال ‘‘ استغراق کیلئے ہے ،یعنی تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کیلئے ہیں۔’’ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا‘‘ یعنی جس کی اولاد نہیں(بخلاف ) یہود ونصاریٰ اور بعض مشرکین کے عقیدے کے ۔ ’’ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ شَرِیْکٌ فِی الْمُلْکِ‘‘یعنی اللہ تعالیٰ کی بادشاہت اور ربوبیت میں کوئی شریک نہیں بخلاف ان بت پرستوں کے عقیدے کے جو تعددِ ِآلھۃ کے قائل ہیں ۔ ’’ وَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ کمزور نہیں کہ ولی، وزیر یاکسی مشیر کا محتاج ہو ، اس لیئے نہ تو وہ کسی کو اپنا حلیف بناتا ہے اورنہ ہی کسی سے مدد طلب کرتا ہے ۔ ’’وَکَبِّرْہُ تَکْبِیْرًا‘‘ یعنی ظالموں(مشرکوں) کی باتوں سے اللہ کی پاکی اور بڑائی بیان کرو۔ { یُسَبِّحُ لَہٗ مَافِی السَّمٰوَاتِ وَمَافِی الْاَرْضِ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ } (التغابن:۱) ترجمہ’’آسمانوںاور زمینوں کی تمام چیزیں اللہ تعالیٰ کی پاکی بیان کرتی ہے ،اسی کی سلطنت ہے اور اسی کی تعریف ہے ، اوروہ ہر چیز پر قادر ہے ۔‘‘ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |