تنبیہ: کید ومکر اور اس قسم کے دیگر الفاظ کی اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت باعتبارِ فعل ہے (ناکہ باعتبارِ اسم )فعل، اسم کی بنسبت زیادہ وسعت رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کیلئے کچھ افعال منسوب فرمائے ہیں لیکن ان افعال کے اسماءِ فاعل سے اپنا نام نہیںرکھا ،جیسے ’’اراد ‘‘(اس نے ارادہ کیا) ’’شاء‘‘ (اس نے چاہا) یہ افعال اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب ہیں لیکن ان فعال کے اسماء فاعل ’’المرید‘‘ اور’’ الشائی‘‘ اللہ تعالیٰ موسوم نہیں ۔اسی طرح افعال مَکَرَ، یَمْکُرُ، اَکِیْدُ وغیرہ افعال اللہ تعالیٰ کی ذات کی طرف منسوب ہیں لیکن ان کے اسماء فاعل’’الماکر‘‘ اور ’’الکائد‘‘ اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی میں شامل نہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ان اسماء کے جو مسمیات یا معانی ہیں وہ ممدوح اورمذموم دونوں ہوسکتے ہیں ۔(تو پھر اللہ تعالیٰ کی طرف ایسے اسم کی اضافت جائز نہیں جس میں کسی بھی طور مذموم معنی پایا جائے ،البتہ ان اسماء کے افعال میں سے جو فعل ممدوح ہے اس کی اللہ تعالیٰ کی طرف نسبت جائز بھی ہے اور ثابت بھی۔) |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |