…شرح… ’’وَکَلَّمَ اللّٰه مُوْسٰی تَکْلِیْمًا‘‘ یہ آیت موسیٰ علیہ السلام کے بہت بڑے شرف کی دلیل ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان سے کلام فرمایا اور اپناکلام انہیں سنایا ،اس لئے موسیٰ علیہ السلام کو الکلیم بھی کہا جاتا ہے ۔’’ تَکْلِیْمًا‘‘مصدر برائے تاکید ہے ،جو اللہ تعالیٰ کے کلام کے مجازی ہونے کی تردید کررہا ہے۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ کیلئے کلام کا اثبات ہے،اور یہ کہ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے کلام فرمائی۔ { مِنْھُمْ مَنْ کَلَّمَ اللّٰه } (البقرۃ: ۲۵۳) ترجمہ:’’ان( رسل) میں سے بعض وہ ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نے بات چیت کی ہے‘‘ …شرح… ’’مِنْھُمْ مَنْ کَلَّمَ اللّٰه ‘‘یعنی بعض رسل سے اللہ تعالیٰ نے کلام فرمائی ۔ ’’کَلَّمَ اللّٰه ‘‘سے مراد، انہیں بلاواسطہ اپنی کلام سنائی۔یہاں موسیٰ علیہ السلام کی طرف اشارہ ہے۔اسی طرح آدم علیہ السلام کی طرف بھی جیسا کہ صحیح ابن حبان کی ایک حدیث سے ثابت ہے۔اس آیتِ کریمہ میں بھی اللہ تعالیٰ کی صفتِ کلام کا اثبات ہے اور یہ کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی بعض رسولوں سے کلام فرمایا۔ { وَلَمَّا جَائَ مُوْسیٰ لِمِیْقَا تِنَا وَکَلَّمَہٗ رَبُّہٗ } (الاعراف:۱۴۳) ترجمہ:’’اور جب موسیٰ ہمارے وقت پر آئے اور ان کے رب نے ان سے کلام فرمائی‘‘ …شرح… |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |