Maktaba Wahhabi

196 - 352
۸۔ ا ثبات رؤیۃ ا لمؤمنین لربھم یوم ا لقیامۃ قیامت کے دن اہل ایمان کا اپنے پروردگار کو دیکھنے کا اثبات وقولہ: [إنکم سترون ربکم کما ترون القمر لیلۃ البدر لاتضامون فی رؤیتہ، فان استطعتم أن لا تغلبوا علی صلاۃ قبل طلوع الشمس وصلاۃ قبل غروبھا فافعلوا ] (بخاری ومسلم) حدیث کی تشریح [إنکم سترون ربکم کما ترون القمر لیلۃ البدر لاتضامون فی رؤیتہ، فان استطعتم أن لا تغلبوا علی صلاۃ قبل طلوع الشمس وصلاۃ قبل غروبھا فافعلوا ] (بخاری ومسلم) ترجمہ:[یقینا تم لوگ اپنے پروردگار کو دیکھوگے ،جس طرح تم چودھویں کے چاند کو دیکھتے ہو، تم اللہ تعالیٰ کو دیکھنے میں کسی قسم کا ا ژد ھام محسوس نہیں کروگے ،لہذا اگر تم اس بات کی استطاعت رکھو کہ طلوعِ شمس سے پہلے کی نماز (یعنی نماز فجر) اور غروبِ شمس سے قبل کی نماز (یعنی عصر) کے معاملے میں مغلوب نہ کیئے جاؤ تو ضرور ایسا کرو] …شرح… حدیث میں خطاب مؤمنین سے ہے، اور ’’سترون‘‘میں ’’س‘‘تاکید کیلئے ہے اور ’’رؤیۃ‘‘سے مراد آنکھوں کا دیکھنا ہے ،قیامت کے دن مؤمنین کا اپنے پروردگار کو دیکھنا احادیثِ متواترہ سے ثابت ہے ۔ ’’لیلۃ البدر‘‘سے مراد چاند کی مکمل ہونے کی رات ہے،اور وہ ہر مہینہ کی چود ھویں رات ہے
Flag Counter