Maktaba Wahhabi

312 - 352
حکم تقدیم علی رضی اللّٰه عنہ علی غیرہ من الخلفاء الأربعۃ فی الخلافۃ مسئلہ خلافت میں علی رضی اللہ عنہ کی دیگر خلفاءِ راشدین پر تقدیم کاحکم وان کانت ھذہ المسألۃ (مسألۃ عثمان وعلی) لیست من الأصول التی یضلل المخالف فیھا عند جمھورا أھل السنۃ لکن التی یضلل فیھا مسألۃ الخلافۃ ۔وذلک لأنھم یؤمنون أن الخلیفۃ بعد رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم أبوبکر ثم عمر ثم عثمان ثم علی۔ ومن طعن فی خلافۃ أحد من ھولاء فھو أضل من حمار أھلہ۔ ترجمہ: عثمان رضی اللہ عنہ کی علی رضی اللہ عنہ پر افضلیت جمہور اہل السنۃ کے ہاں کوئی ایسا اصولی مسئلہ نہیں ہے کہ اس مسئلہ میں مخالفین کو گمراہ قرار دیا جائے ،البتہ مسئلہ خلافت ،ایسا اصولی مسئلہ ہے کہ اس میں مخالفین کو گمراہ قرار دیا جاسکتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اہل السنۃ اس بات پر ایمان رکھتے ہیںکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلیفہ ابوبکر الصدیق ہیں پھرعمر پھر عثمان اورپھر علی رضی اللہ عنہم ۔ جو شخص ان چاروں میں سے کسی ایک کی خلافت میں طعنہ زنی کرتا ہے تو وہ اپنے گھریلو گدھے سے بھی بڑھ کر جاہل ہے۔ عبارت کی تشریح …شرح… شیخ رحمہ اللہ نے ان دو مسئلوں یعنی علی رضی اللہ عنہ کو عثمان رضی اللہ عنہ پر افضلیت دینے اور علی رضی اللہ عنہ کو مسئلہ خلافت میں دیگر خلفاء پر مقدم سمجھنے میں موازنہ کیا ہے کہ اس تقدیم وافضلیت پر کیا گناہ مرتب ہوتے ہیں۔
Flag Counter